اسلام آباد (جیوڈیسک) صدارتی انتخاب کے لیے ا میدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کل ہوگی ، جبکہ اپنے امیدواروں کی حمایت کے لیے سیاسی جماعتوں کے رابطے بھی بڑھ گئے ہیں، اسی سلسلے میں آج مولانا فضل الرحمان اور وزیراعظم میاں نواز شریف کی ملاقات بھی ہوئی ہے صدارتی انتخاب کے لیے پہلامرحلہ مکمل ہوچکا، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔
دوسرا مرحلہ کل ہوگا جب امیدواروں کی اسکروٹنی کی جائے گی، دوسری طرف سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروں کی حمایت کے لیے دیگر پارٹیوں سیرابطوں میں مصروف ہیں، کوئی کسی کے پاس چل کر گیا تو کسی نے فون پر رابطے کیے، حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیراعظم میاں نواز شریف نے آج جے یو آئی ف کے امیر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔
اس ملاقات میں صدارتی انتخاب اور دیگر سیاسی صورتحال پر گفت گو کی گئی ، مولانا فضل الرحمان سے گذشتہ دنوں اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کاوفد بھی مل چکا ہے جس میں مولانا فضل الرحمان نے مشترکا امیدوار کی کوشش پر بات کی تھی، اس وقت مولانا فضل الرحمان حکومت میں شامل ہیں، مولانا کے ووٹ کسے ملیں گے، اس کافیصلہ نہیں ہوا۔
پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کل پارٹی اجلاس میں کیا جائے گا ، دوسری طرف تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان بھی دورہ یورپ سے وطن واپس لوٹ چکے ہیں، جس سے صدارتی انتخابی مہم میں ان کی جماعت کو تحریک ملے گی۔
لیکن اپوزیشن کی بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کا عندیہ دیا ہے اور اس کا جواز یہ بنایا ہے کہ انہیں سنے بغیر صدارتی انتخاب کی تاریخ تبدیل کر دی گئی جس سے ان کے امیدوار کی انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے، پیپلز پارٹی ابھی تک چند ایک ووٹس والی جماعتوں کی حمایت کر چکی ہے لیکن متحدہ قومی موومنٹ کی حمایت ابھی تک کوئی پارٹی حاصل نہیں کر سکی۔
متحدہ قومی موومنٹ نے اپنا امیدوار تو نامزد نہیں کیا لیکن ووٹ دینے کے لیے تین شرطیں ضرور رکھ دی ہیں، یہ شرائط اور ان کا ماننے والا امیدوار ابھی سامنے نہیں آیا، اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا فیصلہ ایک دو دن میں سامنے آجائے گا۔