گوجرانوالہ (جیوڈیسک) سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں پر نیب کے ذریعے دباؤ ڈالا جارہا ہے جب کہ پنجاب کی نگراں حکومت کا کام (ن) لیگ کے خلاف پرچے کاٹنا ہے اورالیکشن کمیشن کٹھ پتلی بنا ہوا ہے۔
علی پور چٹھہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ 13 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا، پہلی بار باپ کے سامنے بیٹی اور بیٹی کے سامنے باپ کو گرفتار کیا گیا ان پر کیا بیتی ہوگی، نوازشریف اہلیہ کو زندگی اور موت کی کشمکش میں چھوڑ کر پاکستان آئے یہ جانتے ہوئے بھی کہ انہیں جیل جانا ہوگا پھر بھی انہوں نے جرأت کی اور پاکستان واپس صرف اپنے عوام کے لیے آئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے کہا تھا 13 جولائی کو نواز شریف کا پرامن استقبال کریں گے میں عوام کا شکر گزار ہوں کہ اس دن ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا لیکن پھر بھی (ن) لیگ کی سینئر قیادت اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر کاٹ دی گئیں، اگر نواز شریف سے محبت کرنا دہشت گردی ہے تو یہ جرم سو بار کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ عمران خان نے کے پی میں 300 ارب روپے کے قرضے لیے اس کے باوجود بہتان خان نے کے پی کا بیڑہ غرق کردیا انہوں نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا، جو سر سے لے کر پاؤں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں جن کے خلاف ثبوت بھی موجود ہیں وہ کیک اور پیسٹریاں کھا رہے ہیں، عمران خان نے کرپٹ لوگوں کوٹکٹ دیے ہیں اربوں کی کرپشن کرنے والے بابراعوان عمران خان کی پارٹی میں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کا ایک بھی ثبوت نہیں ملا انہوں نے کسانوں کو اربوں روپے کے قرضے دیئے، دیامیر بھاشا ڈیم کی بنیاد رکھی، نوازشریف کی قیادت میں ملک سے اندھیرے دور ہوئے تاہم تمام سازشوں کے باوجود 25 جولائی کو الیکشن جیتیں گے اور 25 جولائی کو شیر پر مہر لگا کر نواز شریف اور مریم کو آزاد کرانا ہے۔