کراچی، گجرات: شمع رسالت کے پروانے وطن عزیز پاکستان کو اغیار کی نہیں مدینہ منورہ کی کالونی بنا کر دم لینگے۔ پانامہ لیکس کے ٹی آرا وحکومت یااپوزیشن کی مرضی سے نہیں بلکہ حضرت عمر فاروق کے نظام عدل سے متعین کئے جائیں۔ آخری دہشتگرد اور انکے سہولت کاروں کے منطقی انجام تک ضرب عضب آپریشن کو جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔ مسلم حکمران شام ودیگر اسلامی ممالک میں خانہ جنگی ختم کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
ناموس رسالت کا تحفظ ہر دور میں کیا اور اگر یہ جرم ہے تو یہ جرم ہم بار بار کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک لبیک یارسول اللہۖ کے زیراہتمام نشتر پارک میں بہت بڑے جلسہ سے حضرت پیر محمد افضل قادری، علامہ خادم حسین رضوی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، انجینئر ثروت اعجاز قادری، مفتی غلام غوث بغدادی، علامہ عبد الستار سعیدی، مفتی عابد مبارک، عامر اخلاق، ملک بشیر اعوان، سید عنایت الحق شاہ، علامہ فاروق الحسن، مفتی آصف سعید، علامہ اخلاق شامی، عاکف طاہر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر غلامان رسول نے بہت بڑی تعدداد میں شرکت کی اور نہ صرف نشتر پارک کے اندر بلکہ ارد گرد بھی سر ہی سر دکھائی دیتے تھے۔
مقررین نے کہا کہ موجودہ نظام میں بہت بیماریاں ہیں یہ قوم کو شفا نہیں دے سکتا، امت مسلمہ کو شفا نظام مصطفیۖ سے ہی مل سکتی ہے۔ ہمارے تمام امراض کا علاج امریکہ ،تل ابیب یا بھارت سے نہیں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سے ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی صورت آج کئی لوگوں کی پکڑ ہوچکی ہے۔ اب مسجد میں سجدہ بھی نظام مصطفی کے تحت اور ہماری دکان پر سودا بھی نظام مصطفی کے تحت ہوگا۔ حضرت پیر محمد افضل قادری نے کہا نظام مصطفیۖ فلاح دارین کا داعی ہے، موجودہ سیاسی نظام دس پندرہ بیس برس کا ویژن دیتا ہے جبکہ نظام مصطفیۖ رہتی دنیا ہی نہیں آخرت کا ویژن بھی دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجود سسٹم ہمیں جہنم کی طرف لے جا رہا ہے، اپنی نماز وروزہ ودیگر عبادات کو بچانے کیلئے سودی نظام سے نکلانا ہو گا۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ کرہ ارض پر اگر کوئی ریڈ زون ہے تو وہ دربار رسالت ہے اس سے بڑھ کر کسی ریڈ زون کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وارث پہلے بھی وہی علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح تھے جنہوں نے غازی علم الدین کا مقدمہ لڑا اور آج بھی اس ملک کے وارث غازی ممتاز حسین قادری کا مقدمہ لڑنے والے ہی ہیں۔ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انگریز کے نوکر چاکر اب بستر گول سمجھیں۔
پاکستان کی خوشحالی کا راز سرکار مدینہ کے نظام میں ہی ہے اور ہم نظام مصطفی کا پرچم لے کر کھڑے ہیں یہ وہی پرچم ہے جو علامہ شاہ احمد نورانی اور مولانا عبد الستار خان نیازی نے بلند کیا تھا۔ انجینئر ثروت اعجاز قادر ی نے کہاکہ پاکستان بچانا ہے تو نظام مصطفیۖ لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دین کو سیاست سے جدا کرنے کو علامہ اقبال نے چنگیزی نظام قرار دیا تھا اور شریعت کا بھی یہی فیصلہ ہے کہ اسلامی مملکت میں کسی کو زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا مگر نظام اسلام کا ہی نافذ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکی سوچ وہی ہے جو 14سوسال پہلے ابو جہل کی تھی۔
اس موقع پر مقررین نے کہا کہ قرآن وسنت کے فیصلے چھوڑ کر انگریزوں کے آئیں پر عمل ہی پاکستان کی تمام بیماریوں کا سبب ہے۔ پاکستان کی خوشحالی کا ایجنڈا تحریک لبیک یارسول اللہ کے پاس ہے۔ ہمارا کلچر ہڑ پہ نہیں مکہ ہے ہم لبر ل نہیں کربل ہیں۔ علماء نے کہا کہ مقتدر قوتیں سمجھ لیں کہ ملک کیلئے امن کی سوغات نظام مصطفی پر عمل کر کے ہی ممکن ہے اور فکر مدینہ کا پرچم لہرانا وقت کی ضرورت ہے اور تحریک لبیک یا رسول اللہ وہی اذان دے رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ کرپشن کے بت پاش پاش کرنے کا وقت آگیا ہے۔
ملک 70ارب ڈالر کی رقم کا مقروض ہے جبکہ حکمرانوں کے 375ارب ڈالر لنڈن ،امریکہ اور دبئی کے بینکوں میں پرے ہیں ،کرپشن کے ذریعے باہر منتقل کی گئی 375ارب ڈالر کی رقم واپس لا کر ملکی معیشت مضبوط کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بد امنی کے پیچھے اغیار کا ہاتھ ہے جس کیلئے امت مسلمہ کو مضبوط لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔ مقررین نے اس عزم کا برملا اظہار کیا کہ پاکستان بنانے والے سنی میدان عمل میں آگئے ہیں اور جلد اتحاد اہلسنت ملک وملت کیلئے بھرپور کردار ادا کریگا۔
قبل ازیں پیر محمد ا فضل قادری، مولانا خادم حسین رضوی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کو جناح ائیرپورٹ سے بڑی ریلی کی صورت میں لایا گیا اور کراچی آمد پر زبردست استقبال کیا گیا۔