لاہور : کس قدر افسوسناک امر ہے کہ حالیہ کنٹونمنٹ انتخابات میں کسی خاتون کو پارٹی ٹکٹ نہیں دی گئی اور نہ ہی کسی خاتون نے الیکشن میں حصہ لیا۔ یہ امر حکومت اور سیاسی جماعتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں خواتین کی حقوق اور سیاسی کردار کی بلندو بانگ دعوے تو کرتی ہیں مگر عملاً نتیجہ صفر ہے۔
ان خیالات کا اظہار سابق ایم پی اے کنول نسیم نے ایک بیان میں دیا ۔ انہوںنے کہاکہ جمہوریت اور سیاست کا پرچار کرنے والی جماعتوں سے بہتر تو جنرل (ر) پرویز مشرف تھے جن کے دور میں خواتین کی کثیر تعداد ایوانوں میں پہنچیں اور انہوںنے ہر طرح کے الیکشن میں کثیر تعداد میں حصہ لیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ قیام پاکستان کے ایام میں جب خواتین کا سیاست میں رجحان بہت کم تھا اس کے باوجود فاطمہ جناح، بیگم رانا لیاقت علی سمیت سینکڑوں خواتین نے سیاست میں حصہ لیا ، اب جبکہ جدید دور میں دنیا بھر کے ممالک میں خواتین نہ صر ف سیاست بلکہ ہر شعبہ ہائے زندگی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، ایسے میں پاکستان میں خواتین کا براہ راست الیکشن میں حصہ نہ لیا افسوسناک امر ہے۔ 2002ء میں 47000خواتین بلدیاتی الیکشن میں کامیاب قرار پائیں اورملکی سیاست کے ساتھ ساتھ مقامی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ اب ایک سازش کے تحت خواتین کے سیاسی کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔