صادق آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نظر نہیں آتا کہ کپتان زیادہ دن حکومت سنبھال سکیں۔
صادق آباد کے علاقے نواز آباد میں پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے ساتھ ہر الیکشن میں مینڈیٹ چھیننے کی کوشش کی جاتی ہے، کل کوئی اور تھا آج کوئی اور ہے اور ہر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ہم سے زیادہ ہوشیار ہے، اگر ہم سے زیادہ ہوشیار ہیں تو ملک کو سنبھال کیوں نہیں سکتے۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہر چیز اب دنیا کو سمجھ اور صاف نظر آرہی ہے، اب سچ چھپایا نہیں جا سکتا، اگر آپ کام نہیں کریں گے تو گھر جانا پڑے گا اور مجھے نظر نہیں آتا کہ کپتان زیادہ دن حکومت کو سنبھال سکیں گے۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ‘ان سے نہ معیشت سنبھالی جائیگی نہ ہی لوگوں کی امیدیں اور نہ یوٹرن، یہ شروع سے سمجھتے ہی نہیں ہیں، ان کو سیاست کی ایک بات سمجھ نہیں آتی۔
آصف زرداری نے کہا کہ دنیا جدید ہوگئی اب سچ کو چھپایا نہیں جا سکتا، کام نہیں کیا تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا اور مجھے نہیں لگتا کہ کپتان کی حکومت زیادہ دن چل پائے گی۔
آصف زرداری نے حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ سمجھتے ہیں کہ 18 ویں ترمیم ہم اپنے لیے لائے تھے، یہ ترمیم صوبوں کے لیے لائی گئی تھی تاکہ نچلی سطح تک اختیارات منتقل کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف پیپلز پارٹی کا دور ایسا تھا جس میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، ہم نے مخالفین کو جیلوں میں رکھا نہ کسی کا احتساب کرنے کا سوچا، جمہوریت کے لیے ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی نے شہادت پائی، ہم نے جیلیں کاٹیں۔
سابق صدر مملکت نے کہا کہ اگر میں نے اپنے دور میں ذمہ داریاں پارلیمنٹ کو نہ دی ہوتیں تو آج ڈینٹسٹ یا پکوڑے والا صدر نہ ہوتا، یہ کہتے ہیں نپولین نے یو ٹرن نہیں لیا، تاریخ میں نپولین یا ہٹلر کو ہیرو تسلیم نہیں کیا گیا، ہٹلر نے 55 ملین افراد کو مروا دیا۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اللہ ہمیں پھر موقع دے گا، عوام کے اصلی حقدار ہم ہیں، آپ کے بنائے ہوئے پتلے نہیں، دوبارہ موقع ملا تو ملک کو وہ سسٹم دیں گے جس کی ضرورت ہے۔