لاہور : پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی کے چیئرمین ایم اے جوزف فرانسس نے ایک بیان میں کیپٹن صفدر سے یہ پوچھا ہے کے مریم نواز جس نے کرسچن ادارے سے تعلیم حاصل کی اور ان کے سسر نے بھی ایک کرسچن ادارے سے تعلیم حاصل کی اور تین مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم بنے تو کیپٹن صفدر نے اسمبلی کے فلور پر کہا ”جوعیسائیوں کا یار ہے وہ غدار ہے ” اور جو فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ ” احمد یوں کی فوج میں بھرتی پر پابندی کی جائے ” ایسے بیانات دے کر کیپٹن صفدر نے حکومت ِ پاکستان کے ساتھ غداری کی ہے اور میں آرمی چیف سے درخواست کرتا ہوں کہ کیپٹن صفدر کے خلاف فوری طور پر کورٹ مارشل اور مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فوری طور پر اپنے قانون مشیر سے کہا ہے کہ وہ PCNP طرف سے لاہور تھا نہ سِول لائن میں FIR درج کروائیں اور جلد از جلد گرفتار کریں ۔ میں کیپٹن صفدر سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کے بچے کرسچن سکولوں میں کیوں پڑھ رہے ہیں ؟ اور ان کی ساس کلثوم نواز کو اتفاق ہسپتال جانے کی بجائے کرسچن ملک میں جاکر کرسچن ڈاکٹروں سے علاج کروانے کی ضرورت کیوں پڑی ؟ کیپٹن صفدر پاکستان کے غدار ہیں ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے ۔ میں کیپٹن صفدر کو بتانا چاہتا ہوں کہ مسیحیوں نے اپنا فیصلہ کن ووٹ دے کر پاکستان بنایا تھا ۔ اگر پاکستان کے موجودہ اداروں نے کیپٹن صفدر کے خلاف کاررووائی نہ کی تو ہم کیپٹن صفدر کے خلاف شدید احتجاج کریں گے اور تمام انسانی حقوق کے اداروں سے بھی درخواست کریں گے کہ وہ احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں ۔انہوں نے تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کیپٹن صفدر کے بیان کے بعد پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیں غیر محفوط ہیں ۔ کیپٹن صفدر اور ان کے سسرال کا تمام خاندان پاکستان کے لئے خطرے کاسبب ہیں ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو اگر کوئی جانی یا مانی نقصان پہنچا تو اس کا ذمہ دار کیپٹن صفدر ہوگا ۔