لاہور (جیوڈیسک) احمد شہزاد کپتانی کی باتیں ذہن پر سوار کرنے سے گریز کر رہے ہیں،ان کے مطابق قومی ٹوئنٹی 20 اسکواڈ کی قیادت اعزاز ہو گی لیکن جذبات کی رو میں بہہ کر توجہ منتشر نہیں کرنا چاہتا۔ بطور پروفیشنل کرکٹر میری مکمل توجہ اپنے کھیل پر مرکوز ہے، ملک کیلیے 100 فیصد کارکردگی دکھانا سب سے اہم ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ کے ٹوئنٹی 20 اسکواڈکی قیادت سے استعفے کے بعد شاہد آفریدی، احمد شہزاد اور عمر اکمل کو مضبوط امیدواروں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ نوجوان اوپنر نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی اعزاز کی بات ہے، ملکی قیادت سے کسی بھی کھلاڑی کا ایک سنہرا خواب پورا ہوتا ہے لیکن میں کپتانی کیلیے نام لیے جانے پر جذبات کی رو میں بہہ کر اپنی توجہ منتشر نہیں کرنا چاہتا، ایک پروفیشنل کھلاڑی کی حیثیت سے میرا فرض ٹیم اور ملک کیلیے 100 فیصد کارکردگی دکھانا ہے، میری اولین ترجیح عمدہ پرفارمنس سے فتوحات میں اہم کردار ادا کرنا ہو گی، باقی تمام چیزوں کی حیثیت ثانوی ہے۔
احمد شہزاد نے کہا کہ ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ہم ٹورنامنٹ جیتنا چاہتے تھے مگر ایسا نہ ہو سکا، میں نے ایونٹ میں ایک سنچری ضرور بنائی لیکن اگر ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں فتح گر اننگز کھیل کر ٹیم کی ٹائٹل کی طرف پیش قدمی جاری رکھتا تو زیادہ خوشی ہوتی، انھوں نے کہا کہ میرے اعتماد میں بتدریج اضافہ ہوتا جاتا جا رہا ہے، رواں سال کرکٹ کے تینوں فارمیٹس کی عالمی رینکنگ کے ابتدائی 5 بیٹسمینوں میں شامل ہونا ہدف بنا لیا ہے۔