کیرئیر کو بتدریج تباہ کر دینے والی 15 غلطیاں

Office Staff

Office Staff

تحریر : محمد شعیب تنولی
ایسی کئی ببڑی غلطیاں ہوتی ہیں جو دفتر میں آپ کی ساکھ کو تباہ کرکے رکھ دیتی ہٰں یا برطرف کرانے کا باعث بن جاتی ہیں مگر کچھ چھوٹی چھوٹی خامیاں بھی ایسی ہوتی ہیں جو لوگوں کو اپنے کیرئیر کو آگے بڑھانے میں مشکلات کا شکار کردیتی ہیں۔ بری عادات جیسے ای میلز کے جواب میں روکھا رویہ اپنانا یا پورا دن اپنے آپ میں گم رہنا آپ کی ساکھ کو متاثر کرتی ہیں چاہے آپ کو اس احساس ہو یا نہ ہو۔

ایسی ہی چند بری عادات کے بارے میں جانے جو دفتر میں آپ کی ساکھ کو بتدریج تباہ کرکے رکھ دیتی ہیں اور اس کا خمیازہ آپ کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ آپ کمپنی کے ماحول اپناتے نہیں ہر دفتر کی اپنی سماجی روایات ہوتی ہیں اور اس میں نہ ڈھلنا آپ کو لوگوں کی نظر میں ناپسندیدہ بنادیتا ہے۔ خود کو بہتر سمجھے کا رویہ ساتھی ملازمین سے آپ کو دور کردیتا ہے اور ان کا ایسا لگتا ہے کہ آپ دفتر میں مثبت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

غلطیوں پر ہمیشہ جواز پیش کرنا
کبھی اپنی غلطیوں اور ناکامی کی ذمہ داری قبول نہ کرنے کی عادت آپ کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔ کسی کام کو بروقت مکمل نہ کرپانے پر آخری وقت تک انتظار کریں اور پھر اپنے باس کو بتائیں کہ اس کی وجہ تھی بجائے مختلف بہانے یا جواز پیش کرکے اپنی ساکھ کو تباہ کریں۔ لباس کا خیال نہ رکھنا جب آپ کسی پوزیشن پر سیٹ ہوجاتے ہیں تو آپ کے لیے اپنی شخصیت کو کمتر انداز سے پیش کرنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ مناسب لباس کا خیال نہ رکھ پانا آپ کی ساکھ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کو اس چیز کی پروا بھی نہیں۔

Disappointed Personality

Disappointed Personality

مایوس شخصیت
اگر آپ عادتاً برے رویے کے حامی ہیں تو آپ اپنے باس کے لیے ایک درد سر بن جائیں گے اور وہ آپ کو اپنی ٹیم سے الگ بھی کرسکتا ہے۔ مسلسل شکایات کرنے کی عادت آپ کے لیے ارگرد کا ماحول خوشگوار نہیں بناتا اور آپ کا باس بھی آپ کو اپنے پاس دیکھنے کا خواہشمند نہیں رہتا۔

ساتھی ورکرز کو نظر انداز کرنا
اپنے ساتھی ورکرز سے دوستی کرنا بھی اپنے اعلیٰ عہدیداران سے اچھے تعلقات قائم کرنے جیسا اہم ہے۔ لوگوں میں پسندیدگی کا احساس کرنے سے آپ کو اپنے ساتھی ورکرز سے قابل قدر معلومات ملتی ہے جو آپ کے کام کے لیے بہت مددگار بھی ثابت ہوتی ہے۔

دفاعی طرز عمل اپنانا
آپ کا باس یہ نہیں چاہتا کہ آپ ایک مثالی ورکر بنے مگر مسلسل دفاعی طرز عمل اپنانے کی عادت آپ کو غیر پیشہ وارانہ شخصیت کی حامل بنادیتی ہے۔ اگر آپ تعمیراتی تنقید کو سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے یا اپنی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھتے تو اس سے آپ کے باس کے پاس یہ تاثر جاتا ہے کہ آپ شخصیت بہتر بنانے کے بھی خواہشمند نہیں۔

ٹال مٹول کے عادی
اپنے پراجیکٹ یا ٹاسک کو آخری منٹ تک التواءمیں ڈالے رکھنا نہ صرف آپ پر دباﺅ بڑھاتا ہے بلکہ وہ دیگر افراد کو بھی آپ کے کام پر انحصار نہ کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ اگر کچھ غلط ہوجائے تو سب زیادہ امکان اسی بات کا ہوتا ہے کہ آپ ہی پر اس کا ملبہ ڈالا جائے گا۔

کام میں بامقصد حصہ نہ ڈال پان
میٹنگ کے دوران بات برائے بات کے لیے کچھ کہنا کسی بھی طرح تعمیری ثابت نہیں ہوتا اس کے برعکس وقت سے پہلے تیاری اور تعداد کے مقابلے میں معیار کو اس وقت ترجیح دینی چاہئے جب اپنے آئیڈیاز شیئر کررہے ہو۔

Always Delaying

Always Delaying

ہمیشہ تاخیر کرنا
اکثر تاخیر کی عادت ساتھی ورکرز پر یہ تاثر ڈالتی ہے کہ آپ کے لیے کام سے زیادہ کچھ اور اہمیت رکھتا ہے اور آپ کو وقت کی اہمیت کا احساس نہیں۔ یہ چیز آپ کو احترام نہ کرنے والا اور کسی کی پروا نہ کرنے والی شخصیت کی شکل میں پیش کرتی ہے اور لوگ آپ پر اعتماد کرنے سے گریز کرنے لگتے ہیں۔ آپ کو ہمیشہ بروقت ہونے کی عادت کو کسی بھی حال میں اپنانا چاہئے۔

بہت زیادہ گھلنا ملنا یا بولنا
ہاں یہ ٹھیک ہے کہ اپنے ساتھی ورکرز کے بارے میں جاننا اچھا ہوتا ہے مگر جب آپ بہت زیادہ بولنے لگتے ہیں تو یہ چیز آپ کو اپنا کام ٹھیک کرنے سے روکنے لگتی ہے۔ لوگوں سے کھانے کے اوقات یا وقفوں کے دوران بات چیت کریں تاکہ دیگر افراد بھی پریشان نہ ہو اور آپ ایسے فرد نہ بن جائے جس کے ساتھ کوئی کام کرنا نہ چاہتا ہو۔

Ignoring Emails

Ignoring Emails

ای میلز کو نظر انداز کرنا
ای میلز کا مناسب وقت کے اندر دینے میں ناکامی نہ صرف آپ کے جواب کے منتظر افراد کو چڑچڑا بناسکتا ہے بلکہ اس سے آپ کے ساتھیوں تک یہ اشارہ بھی جاتا ہے وہ آپ انہیں اپنے وقت کے قابل نہیں سمجھتے اور وہ آپ کو غیرپیشہ ورانہ سوچ کا حامل سمجھنے لگتے ہیں۔اگرچہ ہر ای میل کے موصول ہوتے ہی اس کا جواب دینا ممکن نہیں تاہم منظم کوشش کے ذریعے ان کے جوابات کو ایک خاص دورانیے کے اندر ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

تند مزاج یا بدتمیز
اچھا کام کرنے کا مطلب یہ نہیں ہر فرد آپ کے ساتھ کام کرنے کا خواہشمند بھی ہے۔ درحقیقت بدتمیزی یا اکھڑ پن ساتھی ورکرز کو دلبرداشتہ کرتی ہے بلکہ اعلیٰ عہدیداران بھی ایسے دوسروں کے جذبات کا خیال نہ رکھنے والے ملازمین کو برداشت نہیں کرتے۔ یاد رکھیں خوش اخلاقی ہی لوگوں کو جیتنے کی چابی ہے۔

آپ طویل المیعاد مقاصد پر توجہ مرکوز نہیں کرتے
اگرچہ اپنے روزمرہ کے کام میں مصروفیت اہمیت رکھتی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اپنے کیرئیر کے مستقبل کے بارے میں سوچنا بی یکساں اہمیت رکھتا ہے۔ اپنے کیرئیر کو مجموعی طور پر بہتر بنانے کے لیے کیا کچھ بہتر ثابت ہوسکتا ہے اس پر غور کرنا کافی اہم ہوتا ہے۔

مغرور ہونا
اس بات کی پروا نہیں کہ آپ کتنے تجربہ کار ہیں درحقیقت سب کچھ جاننے کی اداکاری کرنا آپ کے ساتھیوں کو بہت جلدی برہم کردیتی ہے۔ کیرئیر میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ ایسا ہوتا ہے جسے سیکھا جاسکتا ہے تو ایک ایسا راستہ دریافت کریں جو نئے آئیڈیاز تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہو۔

Ignoring Feedback

Ignoring Feedback

فیڈ بیک کو نظرانداز کرنا
اگر آپ کا باس کہے کہ کسی کام میں تبدیلی لائیں تو ایسا کریں چاہے آپ اسے بہتر ہی کیوں نہ خیال کرتے ہو۔ درحقیقت اگر آپ کا کام بہتر ہو مگر آپ دیگر افراد کی جانب سے آنے والے فیڈ بیک پر ردعمل کا اظہا نہ کریں تو یہ چیزآپ کو ان کی نظر میں خودپسند، ہٹ دھرم اور ساتھ کام کرنے کے لیے مشکل شخص بنا دیتا ہے۔ ہمیشہ اپنے ذہن کو تعمیری تنقید کے لیے کھلا رکھیں۔

تحریر : محمد شعیب تنولی
03002591223