کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے عام انتخابات سے قبل نگراں حکومتوں کے قیام کے موجودہ طریقہ کار میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین اسحق ڈار کو ہدایت جاری کی ہے۔
کہ وہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شامل پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کر کے مزید سفارشات مرتب کریں،ان سفارشات کی روشنی میں وزیراعظم خود تمام جماعتوں کے قائدین سے حتمی مشاورت کریں گے اور پھرحتمی مسودہ تیارکرکے اس پرپارلیمنٹ میں قانون سازی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس تجویز پر غور کر رہی ہے کہ وفاقی اور صوبائی نگراں حکومتوں میں وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کا انتخاب پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے کیا جائے، عبوری سیٹ اپ کے قیام کی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے منظوری کو لازمی قرار دی جائے۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی آئینی مدت کے اختتام سے ایک ماہ قبل عبوری سیٹ اپ کاعمل مکمل کرکے اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے، نگراں وفاقی حکومت کے لئے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں اور صوبائی نگراں حکومتوں کے لئے ان صوبوں کی اسمبلیوں میں موجود جماعتوں پر مشتمل خود مختار کمیٹیاں قائم کی جائیں۔
ان کمیٹیوں کے چیئرمینوں کا انتخاب پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے سے کیا جائے اوران کمیٹیوں کی رائے کی روشنی میں متفقہ نگراں وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے ناموں کااعلان پارلیمنٹ اورصوبائی اسمبلیوں کی منظوری سے کیاجائے۔
اس تجویز کوانتخابی اصلاحات کمیٹی میں ن لیگ کی جانب سے پیش کیا جائے گا اورکمیٹی کے اراکین کی رائے کی روشنی میں آئندہ کی حکمت عملی اور قانون سازی پر غور کیا جائے گا، اگر پارلیمانی جماعتوں میں اس معاملے پرا تفاق رائے پایا گیا۔
تو پھر قانون سازی کر کے آئین میں ترمیم کی جائے گی، اس معاملے میں تبدیلی کامقصد یہ ہے کہ نگراں حکومتوں کا سیٹ اپ تمام پارلیمانی جماعتوں کی رائے کی روشنی میں تشکیل دیا جائے تاکہ کوئی جماعت یہ الزام نہ لگا سکے کہ عبوری سیٹ اپ پسند کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہے۔