نگران وزیر اعظم کیلئے جسٹس(ر) ہزار خان کھوسو کا اعلان خوش آئند ہے اور الیکشن کمیشن نے ایک بہتر فیصلہ کیا ہے،روحیل اکبر
Posted on March 24, 2013 By Noman Webmaster سٹی نیوز
تحریک تحفظ پاکستان کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری اطلاعات روحیل اکبر نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کیلئے جسٹس(ر) ہزار خان کھوسو کا اعلان خوش آئند ہے اور الیکشن کمیشن نے ایک بہتر فیصلہ کیا ہے اپوزیشن اور حکومت کا متفق نہ ہونا اچھی روایت نہیں بہتر ہو تا کہ حکومت اور اپو زیشن کسی نگران وزیر اعظم کے نام پر متفق ہوتے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جسٹس (ر) میرہزارخان کھوسو کی بطور نگران وزیراعظم تقرری بلوچستان میں عام انتخابات کا انعقاد کو یقینی بنانے اور قوم پرستوں کے ساتھ ساتھ علیحدگی پسند تنظیموں کو جمہوری عمل میں واپس لانے میں اہم پیش رفت ثابت ہوگی کیونکہ جسٹس (ر) ہزار خان کھوسو اپنے طویل عدالتی تجربات اور بعض دیگر وجوہات کی بناء پر بلوچستان میں ہر سطح پر پسندیدگی سے دیکھے جاتے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 5 میں سے چار ا رکان کے نگران وزیراعظم کیلئے جسٹس (ر) میرہزار خان کھوسو کے نام پر متفق ہونے کی سب سے بڑی اور بنیادی وجہ ان کا بلوچستان سے تعلق ہے جبکہ بلوچستان میں بلوچ لبریشن فرنٹ ، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ ری پبلکن آرمی سمیت متعدد علیحدگی پسند تنظیموں نے عام انتخابات کے بائیکاٹ کی کال دے رکھی ہے۔
اور موجودہ حالات میں انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی کی فضاء موجود ہے لہٰذا بلوچستان کے ضلع جعفر آباد سے تعلق رکھنے والے جسٹس (ر) میرہزار خان کھوسو کی بطور نگران وزیراعظم تعیناتی سے بلوچستان کی فضاء میں انتخابات کے حوالے سے مثبت تبدیلی آئے گی جبکہ نگران وزیراعظم کیلئے ان کے نام پر اتفاق کے پیچھے بھی یہی سوچ کار فرما ہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات کے انعقاد کو ممکن بنایا جاسکے۔
جس کے بعد مذکورہ فیصلے سے بلوچ قوم پرست جماعتوں کا بھی عام انتخابات پر اعتماد پختہ ہوگا جبکہ پارلیمانی کمیٹی نے جن 4 شخصیات کے نام نگران وزیراعظم کیلئے الیکشن کمیشن کو بھجوائے تھے ان میں 3 یعنی جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد ، ڈاکٹر عشرت حسین اور رسول بخش پلیجو پر اعتراضات لگائے گئے لہٰذا اگر الیکشن کمیشن ان میں سے کسی کو نگران وزیراعظم نامزد بھی کرتا تو یہ ایک متنازعہ فیصلہ بن جاتا اس کے برعکس جسٹس (ر) میرہزار خان کھوسو پر نسبتاً کم اعتراضات تھے۔