کراچی (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتے ہیں، کئی دن گزر گئے لیکن حکمراں اس معاملے پر اب تک سوئے ہوئے ہیں۔ کراچی میں نصراللہ شجیع کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں، کئی دن گزر گئے مگر ہمارے حکمران تاحال سوئے ہوئے ہیں، اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم امت کی نمائندگی کرینگے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کارکنان سے اپیل کرتا ہوں کہ آئندہ جمعہ کوثابت کردیں کہ ہم زندہ قوم ہیں۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس لوگوں کو اٹھاتے ہیں اور ان کی لاشیں جنگلوں سے ملتی ہیں، یہاں ماورائے عدالت قتل کیا جاتا ہے، اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو گرفتار کریں اور گھر والوں کو بتائیں کہ ان افراد پر کیا الزامات ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ساری قوم دہشتگردی کے خلاف ہے، اگر کوئی ماورائے عدالت قتل کرتا ہے تو یہ بھی دہشتگردی ہے، قوم اسے بھی مسترد کرتی ہے، ہم کراچی سمیت ملک بھر میں امن چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ لوگ مرتے ہیں مگر قاتل گرفتار نہیں ہوتے،اندھے بہرے اور گونگے ہیں حکمران، ہمیں خود ظلم کے خلاف جدوجہد کرنا ہے، اگر کسی کا کوئی قتل ہوتا ہے تو مقتول کا کا بدلہ لینا حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن یہاں مقتول کے گھر والے در در کی ٹھوکریں کھاتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا انشاء اللہ اس ملک میں اسلامی نظام قائم ہو گا، ہم پاکستانی زبان لائینگے، انشاء اللہ اس ملک میں یکساں تعلیمی نظام رائج کرائینگے، غریب عیاشی نہیں کھانا چاہتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔ تقریب سے جماعت اسلامی کے دیگر رہنما وں نے بھی خطاب کیا۔