لاہور: سربراہ تحریک صراطِ مستقیم پاکستان ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہاہے کہ گستاخانہ خاکوں کو شائع ہوئے دو ماہ ہو جانے کے باوجود مسلم حکمران ابھی تک بیدار نہیں ہوئے۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف کہ فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے وزراء کی کیبنٹ فرانس لیجا کر سخت احتجاج کرنا چاہیے تھا ،وزیر اعظم دیگر ملکوں کے دوروںپر وزراء کی فوج لیجاکر کروڑوں کا نقصان کرتے ہیں ،حب رسول کے معاملے پرانہیں مسلمانوں کی ترجمانی کرنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے برکی ہڈیارہ میں تحفظِ ناموس رسالت ۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی حلف اٹھانے والوں کو توہین آمیز خاکوں کے خلاف بھرپور آواز بلندکرنے کیلئے ہر فورم استعمال کرنا چاہیے۔ مسلمان تہذیبوں اور مذہب کا ٹکرائو نہیں چاہتے مگر توہین آمیز خاکوں پر بھی خاموش نہیں رہ سکتے ،نبی کریم ۖ کی ناموس کے تحفظ کیلئے اپنی جان بھی دینا پڑی تو اسے سعادت سمجھیں گے ،انہوںنے کہا کہ او آئی سی اور عرب لیگ کو اب میدان میں آناہوگا توہین آمیز خاکوں پر عرب لیگ اور او آئی سی کا موثر کردار ادا نہ ہونا تشویشناک عمل ہے ۔ہمیں ایسی او آئی سی کی ضرورت نہیں جو مسلمانوں کے جذبات کی نمائندگی نہ کرسکے۔
اقوام متحدہ پیغمبر اسلام کی ناموس کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرئے جو مسلمانوں کا حق ہے اقوام متحدہ نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف کاروائی نہیں کی تو یہ ادارہ مشکوک ہوجائے گا،انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان فرانس کے سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیکر ملک سے نکال دے اور فرانس سے اپنے سفیر کو واپس بلائے ، اس موقع پر محمد طاہر عباس ، مولانا ہاشم جلالی، قاری فاروق سیدیدی، ملک محمد طاہر عوان ، قادری محمد عاشق جلالی، محمد شہباز، قاری محمد اشفاق عباسی، ملک رضوان اشرفی و دیگر بھی موجود تھے۔