لندن (جیوڈیسک) لندن سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے ذریعے دنیا کو جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
اگر یہ گستاخیاں جاری رہیں اور قوموں کے جذبات قابو سے باہر ہوگئے تو کہیں تیسری عالمی جنگ نہ ہو جائے۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اگر خدانخواستہ یہ جنگ ہوئی تو یہ صلیبی جنگ ہوگی جس کا اشارہ سابق امریکی صدر بش نے نائن الیون کے بعد دیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملت اسلامیہ اس معاملے پر ہوشمندی کا مظاہرہ کرے، اپنی کمزوریوں کا جائزہ لے اور اپنے اندر اتحاد پیدا کرے۔ اسلامی ممالک مل کر وفود بنائیں اور مغربی ممالک سے دلائل کے ساتھ بات کریں۔ اگر مظاہرے کرنا ہیں تو اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے سامنے مظاہرے کرنا چاہئیں۔
ان المناک واقعات پر ملت اسلامیہ کا کیا کردار ہے؟۔ او آئی سی کہاں غائب ہے ؟۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کو قتل کرنے والوں، مساجد، امام بارگاہوں، بازاروں، سول اور عسکری تنصیبات پر حملے کرنے والوں، ان کی حمایت کرنے والوں اور گستاخانہ کارٹون شائع کرنے والوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔