اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا علماء مشائخ کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارے علماء کرام نے وہ کام نہیں کیا جو انھیں کرنا چاہیے تھا۔
علماء کرام کو سب سے پہلے ظلم کیخلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ ہمیں خوف کے بت توڑ کر ظالموں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ اگر ہم خوف پر قابو نہیں پائیں گے تو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہندو لڑکیوں کو زبردستی اغواء کرکے مسلمان کیا جا رہا ہے۔ کسی کو زبردستی مسلمان نہیں بنایا جا سکتا۔ علماء عوام کو اسلام کی صحیح تعلیمات دیں۔ لوگوں کو بسوں سے نکال کر قتل کرنا کونسا اسلام ہے؟۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یورپ میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے۔
فرانس جیسا واقعہ مسلمانوں کو اشتعال دلانے کیلئے کیا گیا۔ فرانس میں جو کچھ بھی ہوا اس کے ذمہ دار مسلمان رہنماء ہیں۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف مسلم ممالک کے رہنمائوں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ چھوٹا سا طبقہ ملک کو لوٹ رہا ہے۔ دین کے نام پر سیاست کرنے والوں کی قیمتیں لگتی دیکھی گئیں۔ ایک مولانا ایسے بھی ہیں جو ملک کو لوٹنے والوں کیساتھ فٹ ہو جاتے ہیں لیکن ایمان والے آدمی کی کوئی بھی قیمت نہیں لگا سکتا۔