راولپنڈی (جیوڈیسک) رواں ماہ عیدا لضحی سے ایک دن پہلے بھارتی سیکورٹی فورسز نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں پاکستانی سرحدوں سے ملحقہ دیہات میں بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ آج پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹرز ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت ہوئی۔
پاکستان کے ڈی ایم او نے اپنے بھارتی ہم منصب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی جانب سے مسلسل بلا اشتعال فائرنگ کا معاملہ اٹھایا اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنائے جانے پر شدید تحفظات ظاہر کئے۔
دونوں ممالک کے ڈی ایم اوز کے درمیان معمول کے مطابق رابطہ ہر منگل کو ہوتا ہے تاہم غیر معمولی صورتحال کے باعث قومی سلامتی کمیٹی نے ڈی ایم اوز کے درمیان رابطہ کرنے کا کہا تھا۔ پاک بھارت ڈی ایم اوز کے درمیان رابطے کے کچھ دیر بعد ہی پسرور کے نزدیک چارواہ سیکٹر میں انڈین فورسز نے بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی۔ چناب رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔
اس سے پہلے بھی بھارت کی جانب سے سرحدی چھیڑ چھاڑ کے بعد متعدد بار پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان میٹنگ ہو چکی ہیں۔ تاہم نتیجہ ڈھاک کے تین پات ہی رہا۔ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ اور سرحدی خلاف ورزی معمول بن گئی ہے۔