سیہون (جیوڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے حدیبیہ کیس کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کوئی مک مکا تسلیم نہیں کریں گے۔
سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی سندھ میں مہم شروع ہوچکی ہے، ہمیں روک سکو تو روک لو، ہم نے سندھ کی پولیس کو ٹھیک کرنا ہے، سندھ کی پولیس ٹھیک ہوجائے تو سندھ کے عوام کا خوف ختم ہوجائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ حضرت شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دینی تھی لیکن وہاں کس طرح بندوقوں والے کھڑے کیے ہوئے ہیں، سندھ میں کسی قسم کی آزادی نہیں، لوگوں کو غلام بنایا جارہا ہے، کبھی نہیں دیکھا کہ مزار پر حاضری دینے سے کسی کو روکا گیا ہو۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگ آصف زرداری اور فریال تالپور سے تنگ ہیں، سندھ کی پولیس زرداری اور فریال تالپور کے لیے استعمال ہوتی ہے، گزشتہ روز ہمارے جلسے میں بھی مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نیب سمیت تمام اداروں کے سربراہ انہوں نے لگائے ہوئے ہیں، اب عوام کی امیدیں آزاد عدلیہ پر ہیں جب کہ ہم لوگوں کو تیارکررہے ہیں، اب سندھ میں پیپلزپارٹی کو شکست ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات آج ہوں یا چار ماہ بعد ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن قبل از وقت انتخابات ملک کی ضرورت ہیں، ریاست ایک نااہل وزیراعظم کے خلاف کیس کررہی ہے لیکن ریاست کے وزیراعظم اور وزیر اس نااہل کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ کبھی نہیں ہوا، ریاست کا کام تو لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے لیکن وہ مجرم کے ساتھ کھڑی ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب ملک کا وزیراعظم ایک نااہل شخص کو اپنا وزیراعظم کہے تو یہ لمحہ فکریہ ہے، جہاں حکومت نہیں چل رہی ہو اور سب کرپٹ شخص کو بچانے کے لیے لگے ہوئے ہیں تو وہاں جمہوری طریقہ الیکشن ہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آصف زرداری نوازشریف کو گرفتار کرنے کا کہیں تو یہ قیامت کی نشانی ہے کیونکہ زرداری خود اتنا پیسہ پاکستان سے باہر لے کر گئے، یہ دونوں کی نورا کشتی ہے کیونکہ جب زرداری صدر تھے تب شریف برادران نے نورا کشتی کھیلی، چار سال یہ لوگ چپ رہے اور الیکشن سے چند ماہ قبل شہبازشریف کے بیانات آنا شروع ہوگئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب عوام کسی قسم کے این آر او کو نہیں مانے گی، مشرف نے نوازشریف اور زرداری کو این آر او دیا، مشرف کا کوئی حق نہیں بنتا تھا کہ وہ ایک کرپٹ آدمی کو معاف کریں۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اس بار کوئی این آر او ہوا تو پورے پاکستان کو سڑکوں پر نکال دیں گے، حدیبیہ کا کیس اوپن ہے جو سپریم کورٹ میں پڑا ہے، ہم اس کیس کو سماعت کے لیے لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم کوئی مک مکا تسلیم نہیں کریں گے، قوم کرپٹ مافیا کے خلاف کھڑی ہے ہم انہیں جیلوں میں دیکھیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر میں الیکشن کا مطالبہ کررہا ہوں تو اس میں اسٹیبلشمنٹ کا کیا کردار ہے، ملک میں معاشی بحران ہے اور خارجہ پالیسی کا کچھ پتا نہیں، ملک وزیراعظم کرپٹ آدمی کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
ایم کیو ایم سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان خود کو الطاف حسین سے جدا کرلے تو اس کا مستقبل ہے، الطاف حسین اب کھل کر ریاست کے خلاف آگئے ہیں وہ ملک کی تقسیم چاہتے ہیں اور ہندوستان کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں اس لیے ایم کیوایم کو ان سے خود کو علیحدہ کرنا چاہیے۔