اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کو 2 مئی کو بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دے دیا جب کہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ سابق صدر 13 مئی کو پاکستان آکر بیان ریکارڈ کرانے کیلئے تیار ہیں۔
جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں جسٹس شاہد کریم اور جسٹس نذر اکبر پر مشتمل 3 رکنی خصوصی بینچ نے سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے سابق صدر کے وکیل کو دفعہ 342 کا سوالنامہ دے دیا اور 2 مئی کو عدالت میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ پرویز مشرف 2 مئی کو پیش نہ ہوئے تو مزید حکم جاری کریں گے۔
سابق صدر کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف 13 مئی کو پاکستان آکر342 کا بیان اور شہادت دینے کے لیے تیار ہیں، وہ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، یہ عارضہ اپنی نوعیت کی مختلف بیماری ہے، ان کی کیمو تھراپی چل رہی ہے، پرویز مشرف باتھ روم میں گر گئے تھے جس سے ان کی ریڑھ کی ہڈی پر بھی اثر پڑا ہے۔
دوسری جانب پرویز مشرف نے سنگین غداری کیس میں بریت کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔
سابق صدر کے وکیل سلمان صفدر نے خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ قانون کے مطابق داخل نہیں کیا گیا، قانون کے مطابق سنگین غداری کی شکایت وفاقی حکومت داخل کرتی ہے، وفاقی حکومت کا مطلب ہے وفاقی کابینہ، پرویز مشرف کے خلاف شکایت کابینہ کی منظوری سے داخل نہیں کی گئی۔