لاہور (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جتنا دباؤ ڈالنا ہے ڈال لیں، جتنے کیسز بنانے ہیں بنا لیں لیکن پیپلز پارٹی جھکنے اور بکنے والی نہیں ہے۔
لاہور میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جھکنے اور بکنے والی جماعت نہیں، جتنا دباؤ ڈالنا ہے ڈال لیں، 18 ویں ترمیم، لاپتہ افراد اور سول کورٹس کے معاملے پر اپنا مؤقف تبدلی نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اپنے نظریے، اصولوں اور منشور پر سمجھوتہ نہیں کرتے، یوٹرن نہيں لیتے، 18 ویں ترمیم، لاپتہ افراد اور سول کورٹس کے حوالے سے اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریبوں کے لیے جدوجہد کی ہے اور کریں گے۔
وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ نالائق وزیراعظم نے سب سے بڑے صوبے کے لیے نالائق وزیراعلی چنا، جسے ہاتھ ملانے کا نہیں پتہ وہ حکومت کیسے چلا سکے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آصف زرداری کو گرفتار کیے جانے کے باوجود ہم نے موقع دیا کہ عوام دوست بجٹ پیش کیا گیا تو ہم سپورٹ کريں گے، خان صاحب نے آئی ایم ایف کے پاس جا کر پورے ملک کو معاشی خود کشی کرا ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں معاشی حملے، پنجاب کے عوام کے ساتھ بڑی ناانصافی ہے، پرانے پاکستان میں پنجاب کا بجٹ 600 ارب ہوتا تھا، اب 230 ارب کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امیروں کے لیے ریلیف، ایمنسٹی اور بیل آؤٹ لیکن غریبوں کے لیے مہنگائی، بے روزگاری اور ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ یہ ایک نہيں دو پاکستان ہیں، اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہم پر فرض ہے، پیپلز پارٹی اس معاشی دہشت گردی کو برداشت نہيں کرے گی، پی ٹی آئی آئی ایم ایف بجٹ کو روکنا ہے، عوام دشمن بجٹ منظور ہوا تو پیپلز پارٹی سڑکوں پر نکلے گی۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے مریم نواز کی جانب سے دعوت دیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مسائل اتنے زیادہ ہیں کہ کوئی بھی جماعت اکیلے ان تمام مسائل کو حل نہیں کر سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو پاکستان کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ان تمام لوگوں سے ملاقات کروں گا جنہیں پاکستان کے مسائل کے حل میں دلچسپی ہے۔