لالی پاپ (آخری قسط)

Imran Khan

Imran Khan

تحریر: لقمان اسد
باقی معاملات کو الگ رکھیئے یہ ایک طویل موضوع بحث ہے ایک پہلو کو ہی صرف دیکھ لیں عمران خان نے شہر اقتدار میں دھرنا دیا تو تین ماہ تک ن لیگی حکومت کسی طور یہ دھرنا ختم نہ کرا سکی۔

مذاکراتی عمل کے ذریعے اور نہ ہی کسی اور ڈھب سے نااہل حکومتی وزیر اور مشیر جو کسی بھی اہم قومی مسئلہ کا حل تو کجا کسی بھی اہم قومی ایشو پر کسی ڈھنگ کا موقف تک قوم کے سامنے رکھنے کی صلاحیت سے بے بہرہ ہیں۔

تب عمران خان کی طرف سے دئے جانے والے دھرنے کے دوران بھی نت نئے لطیفے مختلف ٹی وی چینلز پر آکر وہ قوم کو سناتے حتیٰ کہ ملک میں کوئی بھی اُن دنوں مسئلہ کھڑا ہوتا تو یہ نااہل حکومتی ٹیم عمران خان کے دھرنے کو اُس کا ذمہ دار ٹھہراتی بہت شور اور واویلہ کیا جاتا کہ بیرونی سرمایہ کاری دھرنے کی وجہ سے جامد ہو چکی ہے۔

ملکی معیشت ہچکولے کھا رہی ہے اور پاکستان مسائل کے گرداب میں دھنستا جارہا ہے اگر عمران خان دھرنا ختم کر دیں تو ہم ملک کو سونے کی چڑیا بنا دیں گے ایک عظیم قومی المیہ سانحہ پشاور کے سبب عمران خان کا الیکشن 2013کی دھاندلی کے خلاف دیا گیا۔

Pakistan

Pakistan

دھرنا بھی لپٹ چکا اور پٹرول کا بحران یہ قوم بھگت رہی ہے تو اب بھی بے ڈھنگ باتوں ،سفید جھوٹ اور سمجھ سے عاری جواز اور دلائل کے ماسوا حکومتی سربراہان اور وزیروں مشیروں کے پاس قوم کے سامنے بیان کرنے کو کچھ نہیں۔

وہی روایتی بیان بازی اور وہی کھوکھلے نعرے ،جھوٹے دلاسے کیا وہ سمجھتے ہیں کہ اسی طرح ہی وہ جھوٹ اور لالچ کو بنیاد بنا کر ہمیشہ اپنی من مرضی کے نتائج حاصل کرتے رہیں گے اور ہمیشہ اس طرز کی حکمرانی کے سبب وہ قوم پر مسلط رہیں گے آنے والے وقتوں میں بھی؟۔

مگر اُنہیں حضرت علی کرم اللہ کا یہ فرمان ذہن نشین کرنا چایئے ”کفر پر مبنی نظام قائم رہ سکتا ہے لیکن ناانصافی اور ظلم پر مبنی نظام تادیر کبھی قائم نہیں رہ سکتا ”لیکن کیا کیجیئے کہ سوچنے سے یہ عاری ہیں۔

دانشوری تو دور کی بات ہے دولت کی ریل پیل ،مہنگی گاڑیوں اور بڑے بڑے محلات میں رہنے کی آرزوئوں ،اُمنگوں اور خواہشات کے علاوہ اس قبیل کے لوگوں نے کبھی کوئی خواب نہیں دیکھا۔

Luqman Asad

Luqman Asad

تحریر: لقمان اسد