اگرچہ پار کاغذ کی کبھی کشتی نہیں جاتی مگر اپنی یہ مجبوری کہ خوش…
Posted on April 24, 2012 By Adeel Webmaster
موج کا منجدھار سے رشتہ ہے کیا نائو کا پتوار سے رشتہ ہے کیا…
Posted on April 24, 2012 By Adeel Webmaster
اتر چکے ہو سمندر میں حوصلہ رکھنا ہوا چلے نہ چلے بادباں کھلا رکھنا…
Posted on April 24, 2012 By Adeel Webmaster
جو رستہ چن لیا اس کو بدلنا کیوں نہیں آیا مجھے اوروں کے نقش…
Posted on April 24, 2012 By Adeel Webmaster
زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے نجانے کونسا منظر کدھر نکل جائے اب…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
جو بھی ممکن تھا وہ زیرِ التوا رکھنا پڑا آنے جانے کے لیے اک…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا دستکیں دیتی رہی پاگل ہوا وقت بھی پہچان…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
دوستوں کے ہوبہو پیکر کا اندازہ لگا ایک پتھر کے بدن پر کانچ کا…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
مرے نصیب کا روشن ستارہ ملنے تک یہ نائو ڈوب نہ جانے کنارہ ملنے…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
موت جب آئی تو گھر میں جاگتا کوئی نہ تھا بے حسی کا اس…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
دور دور تک کوئی جب نظر نہیں آتا آنکھ کا پرندہ بھی لوٹ کر…
Posted on April 23, 2012 By Adeel Webmaster
یہ زمیں ہم کو ملی بہتے ہوئے پانی کے ساتھ اک سمندر پار کرنا…
Posted on April 22, 2012 By Adeel Webmaster
جب بھی کسی شجر سے ثمر ٹوٹ کر گرا لوگوں کا اک ہجوم ادھر…
Posted on April 22, 2012 By Adeel Webmaster
ہم نے دل سے محبت کو رخصت کیا اور بارود کی دھڑکنوں کے سہارے…
Posted on April 22, 2012 By Adeel Webmaster