جانے کیوں اب مجھ سے مسکرایا نہیں جاتا

جانے کیوں اب مجھ سے مسکرایا نہیں جاتا

ہنستی ہوں جب تو چھلک جاتی ہیں آنکھیں دل کا ملال مجھ سے چھپایا نہیں جاتا اس ملک کی اندھی گلیوں میں جب ظلم کے پہرے لگتے ہیں ان دکھی دلوں کو جھوٹا خواب دکھلایا نہیں جاتا ظلم، نا انصافی دیکھتے دیکھتے…

وہ کیسی آزادی مناتے ہوں گئے؟

وہ کیسی آزادی مناتے ہوں گئے؟

وہ کیسی آزادی مناتے ہوں گئے؟ بس یہی سوچ کہ پریشاں ہوں وہ کیسی آزادی مناتے ہوں گئے؟ بس یہی سوچ کہ پریشاں ہوں جس دیس کے کھیت سونا اگلتے ہوں اور کسان بھوکے مرتے ہوں ہر روز انڈسٹری بنتی ہو اور…

سانحہ کوئٹہ

سانحہ کوئٹہ

لفظ خاموش ہیں دل اضطراب میں ہے ایسا ظلم ڈھانے کا فتوی کس نصاب میں ہے؟ بتایا جائے کیوں نہیں مرتا کوئی پیارا حاکم کا غریب کیلئے توامن بس خواب میں ہے وقت کا فرعون آج پھر شباب میں ہے خاتمہ ہے…

وطن کا گیت

وطن کا گیت

اے پیارے وطن تیری ہر چیز پیاری ہے دیکھوجشن آزادی کی ہر گھر میں تیاری ہے پرچم کا سماں آیا جھنڈیوں کی بہار آئی پرچم لہراتے ہیں خواہ گھر ہو یا گاڑی ہے جب ماہِ اگست آئے فورٹی سیون (1947) پلٹ آئے…

اسی کے نور سے ہم انحراف کر بیٹھے

اسی کے نور سے ہم انحراف کر بیٹھے

کبھی غرور پہ ہم اعتراف کر بیٹھے محبتوں سے کبھی اختلاف کر بیٹھے کبھی دھنک کے بدن پر لحاف کر بیٹھے کبھی مہک کی روش پر غلاف کر بیٹھے ہمارے چہرے پڑھے انکشاف کر بیٹھے اُن آئینوں کی خرد پر شگاف کر…

آگ لگا دو، محل جلا دو، جان لڑا دو

آگ لگا دو، محل جلا دو، جان لڑا دو

محفل میں بازار میں ملتے ہیں یہ نرالے لوگ اجلے اجلے دامن والے من کے کالے لوگ ان کی حکومت، ان کی دولت،ان کا کاروبار کالے دھن کو رات میں گورا کرنے والے لوگ برا بھلا انکو کہتے ہیں،جانتے ہیں سب لوگ…

صحافیوں کی تقسیم، ضیائی سازش دہرائی جا رہی ہے، آرآئی یو جے

صحافیوں کی تقسیم، ضیائی سازش دہرائی جا رہی ہے، آرآئی یو جے

یہ کس نے کہہ دیا تم سے؟ ‘محبت روٹھ جاتی ہے’ ‘محبت ٹوٹ جاتی ہے’ سنو! تم کو بتاتا ہوں محبت روح ہے اور روح کا رشتہ ہمارے جسم و جاں سے اس قدر مربوط ہوتا ہے اجل سے پہلے ہم اس…

کر کے اپنے ہی ہاتھوں سے میرے اعتبار کی کرچیاں

کر کے اپنے ہی ہاتھوں سے میرے اعتبار کی کرچیاں

کر کے اپنے ہی ہاتھوں سے میرے اعتبار کی کرچیاں کہتے ہو اب ہاتھ کیوں زخمی ہیں تمہارے شہنیلا حسین…

ہے کیسے دنیا میں تیری جینا یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

ہے کیسے دنیا میں تیری جینا یہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا

ہے کیسے دنیا میں تیری جینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا ہے تلخ باتوں کوکیسے پینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا زمانے بھرکے فلاسفہ توہیںجی کے مرناہی بس سیکھاتے ہے کیسے مرنے کے بعدجینایہ میں نے اپنے نبی سے سیکھا…

کامیاب زندگی

کامیاب زندگی

جاری ہے تب سے کائنات میں مدحت کاسلسلہ شروع ہی نہ ہواتھا جب خلقت کاسلسلہ ملے گاتجھے وہی ہوگاجوتیرے نصیب میں لکھ دیا ہے خدانے تیری قسمت کاسلسلہ بوقت تعمیر کعبہ خلیل وذبیح نے مانگی یوں دعا عطاء کرامن، رزق، پھل ہرنعمت…

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے

ہے سرخ موسم گھٹا نہیں ہے گھٹن بہت ہے ہوا نہیں ہے گھری ہیں راتیں دیا نہیں ہے یہ آسمان بھی نیا نہیں ہے نہ خوف کھاؤ نہ سر جھکاؤ اٹھو کہ ظلمت بلا نہیں ہے خدا زمیں سے گیا نہیں ہے…

عید کا چاند

عید کا چاند

عید کا چاند میرے دل کے نہاں خانوں میں کتنی خوابیدہ امنگوں کو جگا دیتا ہے اورپھر چشمِ تخیل سے یہ لمحہء وصال کتنی ناکام مرادوں کا پتا دیتا ہے تحریر : ساحل منیر…

آنکھوں کا بخت ہو گئے اشکوں کے سلسلے

آنکھوں کا بخت ہو گئے اشکوں کے سلسلے

دل میں اتر گئے تیری یادوں کے سلسلے آنکھوں کا بخت ہو گئے اشکوں کے سلسلے اس کے کتاب چہرے پر جب بھی کبھی لکھا اک پل بھی ٹوٹ پائے نہ لفظوں کے سلسلے وہ شام بھی عجیب تھی جب تجھ سے…

بوجھ اتنا تھا کہ پلکوں سے اٹھایا نہ گیا

بوجھ اتنا تھا کہ پلکوں سے اٹھایا نہ گیا

بوجھ اتنا تھا کہ پلکوں سے اٹھایا نہ گیا فیصلہ ترکِ تعلق کا نبھایا نہ گیا ہم سے جو بھول ہوئی اس کو بھلایا نہ گیا رات بھر لکھا جو اس بزم میں گانے کے لئے روبرو پا کے تجھے گیت وہ…

عید کا چاند

عید کا چاند

عید کا چاند تو خوشیوں کی علامت ہے مگر درد والو ں کے لیے زخم ہے رستا ہوا زخم درد غربت کا اگر ہو تو یہی عید کا چاند مسکراتا ہوا غربت کا اڑاتا ہے مذاق اور اگر درد محبت میں ہم…

قطعہ

قطعہ

کھلونے بیچنے والا گلی میں جب بھی آتا ہے میرا بچہ بہت ہی دیر تک مجھ کو رلاتا ہے ہمیشہ قحط سالی کو ہمِی مرغوب ٹھہرے ہیں ہمیشہ آسماں ہم پہ ہی ظلم و جور ڈھاتا ہے ساحل منیر…

غزل

غزل

اپنے اپنے غموں پہ روتے ہیں سب اِنہی حادثوں پہ روتے ہیں جو بھی گرتے ہیں تیری پلکوں سے ہم انہی آنسوئوں پہ روتے ہیں آج ہم دونوں مجرموں کی طرح وقت کے فیصلوں پہ روتے ہیں کون جانے کہ ہم بھی…

امیدِ وصل کے عنواں نِکھرنے والے ہیں

امیدِ وصل کے عنواں نِکھرنے والے ہیں

امیدِ وصل کے عنواں نِکھرنے والے ہیں الم نصیب زمانے گزرنے والے ہیں یہ تاجرانِ ہوس کٹ کے مرنے والے ہیں شُنید ہے کہ سیاہ بادلوں کے پردے سے زمیں پہ تازہ صحیفے اُترنے والے ہیں ڈھلے ہی جاتے ہیں رنج و…

سکوتِ شامِ الم سے تیرا پتا مانگوں

سکوتِ شامِ الم سے تیرا پتا مانگوں

سکوتِ شامِ الم سے تیرا پتا مانگوں دعائے آخرِ شب میں کوئی سزا مانگوں چراغ لے کے چلوں اور پھر ہوا مانگوں مجھے نوازا ہے اوقات سے میری بڑھ کر بہت دیا ہے خدا نے میں اور کیا مانگوں غریبِ شہر کی…

نفرتوں میں بھی محبت کا سلیقہ رکھا

نفرتوں میں بھی محبت کا سلیقہ رکھا

نفرتوں میں بھی محبت کا سلیقہ رکھا خود کو ہر حال میں دنیا سے علیحدہ رکھا کس نے ٹھکرایا ہمیں کس نے لگایا دل سے آج تک ہم نے کوئی فرق نہ ایسا رکھا غم سبھی اپنے ہی دامن میں سمیٹے ہم…

ہنسی ہنسی میں گلے بے شمار کر دے گا

ہنسی ہنسی میں گلے بے شمار کر دے گا

ہنسی ہنسی میں گِلے بے شمار کر دے گا قبائے ضبط میری تار تار کر دے گا نظر ملا کے ہی وہ بے قرار کر دے گا وصال رت میں میرا فاصلوں کا شیدائی گلے سے لگ کے مجھے سوگوار کر دے…

وہ کیا زمانے تھے

وہ کیا زمانے تھے

جو اپنے آپ میں گزرے وہ کیا زمانے تھے یہ روز و شب بھی کبھی زندگی میں آنے تھے کسی کی چاہ میں ہم کو فریب کھانے تھے کسی کو ٹوٹ کے چاہا تو زخم زخم ہوئے جو اپنے آپ میں گزرے…

برسات مسلسل

برسات مسلسل

مل جائیں تیرے قرب کے لمحات مسلسل ہو جائے عطا ہم کو یہ سوغات مسلسل تو سامنے بیٹھا ہو غزل لکھتا رہوں میں یوں جاری رہیں علم کی خدمات مسلسل جیون میں کسی شے کی کمی باقی رہے نہ بخشے تو اگر…

عید کا موقع

عید کا موقع

ہر طرف ہے یہی تکرار عید مبارک تم بھی کہو ایک بار عید مبارک نیا لباس میٹھے پکوان اور چہل قدمی یہ ہے خوشی کا اظہار عید مبارک کرم ہے کتنا اللہ کاکہ منائیں عید روزہ خورسب روزہ دار عید مبارک پوچھا…