جو ہوا سو ہوا بھول گئے کس نے کیا غم زدہ بھو ل گئے اس قدر ہو گئے غم کی نظر کس نے دی ہم کو صدا بھول گئے یوں اندھیروں سے ہوئی ہے دوستی کب جلا کوئی دیا بھول گئے دکھ…
کالا دھبہ مخاطب کرکے اک بزرگ کو کسی نے کہا حضور آپ کے دل پہ مجھ کو کالا دھبَّہ نظر آیا ٹھیک کہتا ہے تُو یہ کہ کر وہ بولے پڑھ کلمہ فقرا ء و اولیاء نے فرمایا ایسا کرنے کے بعد…
شبِ زیست کے فلک پر میرا ماہتاب تو ہے میرے غنچئہ وفا پر جو کھلا گلاب تو ہے جو شمع امید کی تھی تیری ذات سے جلی تھی اے تصورِ شکستہ پسِ اضطراب تو ہے میرے اشکوں کے شہر میں یہ عجیب…
عِزَّت نہ ہو جس میں وہ محبَّت نہیں پاکیزہ ہو جو وہ رْسوا نہیں کرتی’ ساتھ تاحیات نبھاتی ہے خاموشی سے پہلے سے ان گِنت قول و قرار نہیں کرتی’ روح کا مِلن گر ہو حقیقتًا نگاہ شرم کی حُدود پار نہیں…
رب کے حُضور روح میں اترتا جائے ایک ہی نام دل کی اتھاہ گہرائیوں میں تیرا قیام مائلِ رب زِیست کا ہر َدر و بام لاعزیز تیری ثناء خوانی کے اِلَّا کوئی کام سوچ’ فکروفہم میں تُو ہی تُو صبخ و شام…
حسرت ہے دل میں یہی دیرینہ دیکھ لوں آج ہی شہر مدینہ ہے مشک وعنبر سے بڑھ کر میرے پیارے نبی کا معطر پسینہ معراج کی شب روح الامین نے سکھلایا ہے ہمیں ادب کا قرینہ بلائیں گے ایک دن مجھے بھی…
زندہ ہونے کا گماں کرتی ہوں میں عورت ہوں، جیتی ہوں، نہ مرتی ہوں میری چِیخ بے آواز، میرا رونا بے ساز میری تڑپ میں سچ، پر رہتی ہے یہ راز چلائوں تو قصور وار، چپ رہوں تو گنہگار خوب سیرتی تو…
وہ اس کا ٹوٹ کے ڈالی سے ہاتھوں پہ بکھر جانا وہ تیرا ٹوٹ کے جذبوں سے رِشتوں میں بندھ جانا حنا کا پِس کے رنگ لانا، تیرا ڈوب کے تر جانا فطرت نبھانے کو اسے باغوں سے توڑ دیا جانا تجھے…
بہت بے چین ہوتا ہوں بہت بے حال ہوتا ہوں تمھاری یاد آتی ہے بڑا نڈھال ہوتا ہوں تمھاری یاد کا لمحہ دل میں آگ کا ساون کسی مایوس آنکھوں کا کٹھن میں سال ہوتا ہوں اگر خا موش ہو جائوں تو…
ظلم اوڑھ رکھا ہے شہر کی فصیلوں پر خامشی کے پہروں میں در بدر محبت کے بے صدا بھکاری ہیں بھوک’ پیاس کے مارے ان گنت شکاری ہیں لمبے چوڑے رستوں پر بے نشاں، بے منزل گمشدہ سے راہی ہیں اونچے اونچے…
ٹوٹے سپنوں کا شہر باقی ہے رنج و غم کا قہر باقی ہے کیسے ٹھیک سے زندہ رہ پائیں ابھی یا د وں کا زہر با قی ہے تیرے لفظوں کو بھلا نہ پایا تیری باتوں کا سحر باقی ہے زخم بھر…
وہ بے وفا نہیں مگر با وفا بھی نہیں حسن کی دیوی ہے پر خدا بھی نہیں میں کتنے آگے ہوں اسکی چاہت میں میری لگن سے وہ آشنا بھی نہیں مجبور رسم تھا اور چلا بھی گیا چاہتے ہوئے اک پل…
ظلم اوڑھ رکھا ہے شہر کی فصیلوں پر خامشی کے پہروں میں در بدر محبت کے بے صدا بھکاری ہیں بھوک’ پیاس کے مارے ان گنت شکاری ہیں لمبے چوڑے رستوں پر بے نشاں، بے منزل گمشدہ سے راہی ہیں اونچے اونچے…
تم کرنا ضر ور عبادت رب کے حضو ر لیکن صبح کی انگڑائی میں مجھ کو بھی یاد رکھنا دن بھر محو رہنا دنیا کے ر نگ میں پر رات کی گہر ائی میں مجھ کو بھی یاد رکھنا کو ئی خوشی…
وفا نے پھر سجائی آکے محفل خانہ ٔدل میں قضا بھی آگھسی بے اِذن اس زرتار محمل میں وفا بولی اری تو کون ہے کیا نام ہے تیرا ہماری خلوت ِصدراز میں کیا کام ہے تیرا بظاہر تم ہمیں غم آشنا معلوم…
اے کشمیر کے بہادر بیٹو افضل گورو و مقبول وطن کی خاطر تم دشمن کت دار پے گے جھول کشمیر کی ان عظیم اور بہادر مائوں کو سلام جن کے تھے تم آنگن کے خوبصورت پھول غلا می کی زند گی کو…
یوں امتحان لیا خاکداں بنا کے مجھے سمجھ رہا تھا سکوں پائے گا جلا کے مجھے وہ خوش کہاں ہے بتا خاک میں ملا کے مجھے خمار دے گیا نظروں سے وہ پلا کے مجھے نشے میں چور کیا اور گیا بھلا…
برسوں گزر گئے تجھے زنجیر ہوئے آذادی کے خواب نہ شرمندہ تعبیر ہوئے دھواں اٹھتا ہے بارود کا چہار طرف عرصہ گزرا تجھے جنت نظیر ہوئے تیرے حسن کی جو کرتے تھے مداح سرائی تیری بربادی پر اب حیرت کی تصویر ہوئے…
نہ طلب ہے نام و نمود کی، نہیں چاہئے مجھے خسروی مجھے بخش دے تو مرے خدا در مصطفےٰ کی گداگری میں ہوں مبتلائے غم و الم، مرا چارہ ساز نہیں کوئی تمہی دردِ دل کی دوا بھی ہو، تمہی غم گسار…
آ کسی شام چپکے سے میری دہلیز پہ آ مجھے یقین تو آئے کہ تو میری منزل ہے عادت نہیں پڑی ابھی تجھے بھلانے کی اسی جہان میں اٹکا ہوا میرا دل ہے بس اتنی سی بات پہ چھینی گئی ہے دلبری…
زبان پہ جس کی درود ہوتا ہے کہیں بھی ہو مدینے موجود ہوتا ہے اس کی سوچوں میں وسعت ہی نہیں جوکہے قدرتی خزانہ محدود ہوتا ہے مصروف ہے جبیں جس کی سجدوں میں راضی ایسے مسلمان پر مسجود ہوتا ہے مقام…
میں نے اپنا بنا لیا تجھ کو تو نے پھر بھی دغا دیا مجھ کو میں سمجھا تجھے مذاق سو جھا ہے تو نے سچ مچ تماشا بنا دیا مجھ کو شروع نظر سے کی نا آشنائی تو نے پھر دل سے…
کمال ضبط کا رستہ دکھا دیا میں نے چراغ جشن مرگ تمنا جلا دیا میں نے بھری محفل میں خود کو ڈھونڈو گے عشق کے آزار سے پردہ اٹھا دیا میں نے کبھی تو اترے گا وصال یار کا موسم یہ سوچ…
بات جب کوئی زیر لب با خدا ہوتی ہے سب سے پہلے تیر ے ملنے کی دعا ہوتی ہے میرا چمکنا ہر سو تیری روشنی سے ہے کھنک لہجے میں میرے کہاں تیرے سوا ہوتی ہے طاری ہوتا ہے تیرے پیار کا…