تمھیں کیا خبر میر ا حال کیا ہے مر ا تو نہیں ہوں مگر مر رہا ہوں سمجھتی محبت تو یہ جان جاتی تنہا میں کیسے بسر کر رہا ہوں نکلتی نہیں ذات تیری لہو سے خیال تیر ا در گزر کر…
حسیں اس رات سے نکلے تو بکھر جائیں گے ہم تیری ذات سے نکلے تو بکھر جائیں گے بہت عادت ہے اس دل کو تمھارے ساتھ رہنے کی یہ ہاتھ اب ہاتھ سے نکلے تو بکھر جائیں گے ایک مدت سے تمھاری…
تم کرنا ضر ور عبادت رب کے حضو ر لیکن صبح کی انگڑائی میں مجھ کو بھی یاد رکھنا دن بھر محو رہنا دنیا کے ر نگ میں پر رات کی گہر ائی میں مجھ کو بھی یاد رکھنا کو ئی خوشی…
اب کوئی نہ کوئی نتیجہ نکل آنا چاہیے یہ خون کی ہولی بند ہونی چاہئے ہمارے کاندھے بے گناہ و معصوم لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں ماتم زدہ سینے سیاہ ہو چلے ہیں ہماری آنکھوں سے آنسو خشک ہونے سے…
یاد کرتے رہے یاد آتے رہے ہم تمھیں بے سبب گنگناتے رہے نیند آئی نہیں پھر ہمیں رات بھر دیر تک خو د کو ہم تھپتھپاتے رہے ہر جگہ منتیں مانگتے ہی رہے ہم تیرے نام کی لو جلاتے رہے دل دھڑکتا…
آنسو خلق سے اترنے کو ہے کب آئو گے درد اور بھی بڑھنے کو ہے کب آئو گے شام کرتی ہے تنہائی میں باتیں تیر ی رات پھر سے بہکنے کو ہے کب آئو گے سرد رتوں کا گزرنے کو ہے موسم…
کہاں میں عمر اپنی جاودانی لے کے آیا ہوں یہاں میں آسماں سے عمر فانی لے کے آیا ہوں کہوں کیسے کہ میں یادیں سہانی لے کے آیا ہوں مگر ہاں درد میں ڈوبی کہانی لے کے آیاہوں مہذب ہوں اسی خاطر…
بہت بے چین ہوتا ہوں بہت بے حال ہوتا ہوں تمھاری یاد آتی ہے بڑا نڈ ھال ہوتا ہوں تمھاری یاد کا لمحہ دل میں آگ کا ساون کسی مایوس آنکھوں کا کٹھن میں سال ہو تا ہوں اگر خا موش ہو…
کھلیں لب میرے اس دعا کے ساتھ کٹے زندگی حسن و ادا کے ساتھ نہ ہو فکر کوئی سوال کی ۔۔۔۔۔۔۔ ہو حشر بھی اس مدعا کے ساتھ تملق سے رہوں دور میں بلندی ہو خوئے بقا کے ساتھ داماندگی نہ ہو…
چھوڑ گئے سناٹا پی تم تو ہمرے پاس دھوپ کنارے باقی لیکن پیا ملن کی آس ہوا کے ہاتھ تم کو کل بیھجا تھا سندیس برکھا رت بجھا نا سکے گئی ہمری پیاس بسنت رنگ تم پہنوتوخلقت ساری دیکھے ایسا لاگے جنگل…
ہے ہم سے زیادہ محبوب کو خبر ہمارے حالات کی پہلے ہی سجدہ میں ہماری ہی بخشش کی بات کی درپہ آیا جو سوالی نہیں گیا کبھی کوئی خالی ہو جاتے ہیں منگتے غنی شان ہے یہ خیرات کی کرتے ہیں سب…
ہے ہم سے زیادہ محبوب کو خبر ہمارے حالات کی پہلے ہی سجدہ میں ہماری ہی بخشش کی بات کی درپہ آیا جو سوالی نہیں گیا کبھی کوئی خالی ہو جاتے ہیں منگتے غنی شان ہے یہ خیرات کی کرتے ہیں سب…
میں لوٹ جائونگی اپنی تنہائیوں میں اوڑھ لونگی کفن پھر سے بے حسی کا رکھ دونگی طاق یہ یادیں ساری بھول جائونگی یہ باب، کتاب زندگی کا سمیٹ لونگی نفرتیں اپنے دامن میں محبت کو سمجھونگی تحفہ، دھوکہ دہی کا کتنی ظالم…
وہ شخص بڑا یاد آتا ہے چین چرا لے جاتا ہے وہ شخص بڑا یاد آتا ہے جب بھی پھول کھلتے ہیں گلستان میں جب بھی بارش برستی ہے صہرا میں وہ شخص بڑا یاد آتا ہے ایک درد دل میں دے…
ترے در کی حضوری ہے شہنشائی سے افضل تر نگاہِ شوق کا قرآں ترے روضے کی جالی ہے بزم غزل کی طرف سے آن لائن بین الاقوامی نعتیہ مشاعرہ پٹنہ 25 دسمبر واٹس ایپ گروپ’بزم غزل’ کے زیر اہت مام گزشتہ رات…
جلوہ دکھایئے عظمتوں والے تشریف لائیے عظمتوں والے آج میرے خوابوں میں درشن کرایئے عظمتوں والے خلق دیکھتے ہی بولتے کلمہ پڑھائیے عظمتوں والے کہیں گے روز محشر ہمیں بچایئے عظمتوں والے مرکز تصورر وضہ تیرا پاس بلائیے عظمتوں والے چاہتے ہوجدھر…
بکھرے پتے فرش راہ کر رکھے ہیں جنچل ہوائواں نے فضائیں مضطرب آوارو بادل ڈھونڈتے پھر رہے ہیں منظر برفیلے پوچھتے ہیں ہر اک سے اسے کہنا دسمبر پھر آگیاہے۔ ملک محمد فاروق خان…
نہیں جائیں گے جہنم میں میلاد منانے والے خود ہی جائیں گے ان کو ڈرانے والے خوف محشر ہے نہ قبر کا ڈر کوئی جلوہ گرہوں گے میری بات بنانے والے درپہ آئے سوالی مالا مال کردیتے ہیں ایسے سخی ہیں میرے…
نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے بزمِ امکاں میں نرالی چمن آرائی ہے کیسے نہ دائی حلیمہ کا مقدر چمکے قدمِ آقا سے گھر اس کے بہار آئی ہے ہو مبارک ہو مبارک تمہیں اے اہلِ جہاں چار سو…
جشنِ عیدمیلاد النبی ایڈیشن نعت ِرسولِ مقبول ۖ خلق کا چمکا سِتارہ آ پ ۖ کی نعلین سے دو جہاں پاتے ہیں صدقہ آپ کی نعلین سے بحر ِ ظلمت میں گھری تھی کشیٔ عصیاں میری مِل گیا اِس کو کنارا آپ…
December 18, 2015Comments Off on خلق کا چمکا سِتارہ آپ ۖ کی نعلین سےRead More
جشنِ عید میلاد النبیۖ ایڈیشن نعت ِرسولِ مقبول ۖ لو آگئے لو آگئے سر کار ۖ آگئے بگڑی بنانے سید ِابرار ۖ آگئے آنکھیں تھیں بند اور مقدر چمک اٹھا آنکھوں میں دو جہان کے سردار ۖ آگئے دیکھا جسے تو ہو…
جھوم کر منائیں گے آقا کا میلاد ہم اور سب کو دکھائیں گے آقا کا میلاد ہم دیکھ لینا ایک دن ایسا بھی ہوگا ضرور سنیں گے سنائیں گے آقا کا میلاد ہم عرش پر بھی ہے خوشی فرش پر بھی ہے…
میں اپنی دہرتی سے اپنا رشتہ نبھا رہا ہوں، یہ ماں سے کہنا کبھی نہ رونا میں سیدھا جنت کو جا رہا ، یہ ماں سے کہنا سبق جو تم نے دیا تھا مجھ کو محبتوں کا ، صداقتوں کا عصر نو…