کوئی بات سی بات تھی ماہ کامل کی رات تھی چھائی تھی گھٹا سی دل پہ اکھیوں میں برسات تھی بند ہو گئی تھیں راہیں ہر شہہ پہ مات تھی ایسے میں اس کا ملنا جیسے ملی کائنات تھی دامن چھڑا سکے…
چھپی ہوئی ہے جہان والوں سے تیری شان مبین کرتا ہے صفت وثناء رسول پاک کی قرآن مبین مستحق نہیں جنت کا منکر ہے جو میرے حبیب کا کلیم اللہ نے بنی اسرائیل میں بحکم خدا کیا اعلان مبین عزت بڑھی ہے…
دل کو بے سائباں نہیں کتے یوں سفر رائیگاں نہیں کرتے روح سے اشنا ہوئے جب ہم جسم کی بات پھر کہاں کرتے ہیں درد دل میں چھپا کر رکھتے ہیں ہم تو آہ و فغاں نہیں کرتے زیب تن کر کے…
پتھر کا دل رکھتے هیں اعر پھولوں سے یہ ڈرتے هیں جانے کیوں مرد مومن کو ایسے بدنام کرتے هیں اسلحہ لیکر ھاتھوں میں معصوم پہ حملہ کرتے هیں جانے کیوں مرد مومن کو ایسے بدنام کرتے هیں اور جو پھول تم…
ہے بے مثال دنیا میں جذبہ حسین کا اعلیٰ ہے شہیدوں میں رتبہ حسین کا سردے کے دین حق کو نئی عمر دے گئے پڑھتے ہیں ہم نمازہے صدقہ حسین کا قائم رہے گاحشر تک گلشن رسول کس کی مجال لوٹ لے…
زعمِ باطل میں پڑا خلیفہ کیونکر بھولا اس نام کا وظیفہ کیونکر جب ختم المرسلیں محمد ہیں اترے کوئی نیا صحیفہ کیونکر ه*———*ه قانونِ فطرت جو ہے ازل سے کامل ہو گا حکمِ قضا سبھی پر نازل کعبے میں مرگ ہو یا…
اس عالمِ فانی میں وہ انساں نہیں دیکھا جس نے کبھی کوئی غمِ دوراں نہیں دیکھا مسلم سے سرِ رہ کہیں مندر کے پجاری جو دل میں نہاں تیرے وہ رحماں نہیں دیکھا یوں پوچھتے ہیں تخلیقِ صلصال کا مقصد جیسے کبھی…
یوں ہی امید زندگی دے کر، کون مجھ کو تباہ کرتاہے یوں تو سب خیر باد کہتے ہیں، کون غم سے نباہ کرتا ہے جانے گذری ہے اس کے دل پر کیا، سسکیوں پہ بھی ضبط کرتا ہے میں نے دیکھا کہ…
مِثل گھٹائوں کی پائی جب جن کے کالے بالوں نے عمر گذاری پیاسے وہ کر اُن کے چاہنے والوں نے وہ بھی خاصر ہم بھی خاصر ساری دنیا خاصر ہے گھیر کے رکھا ہے ہم کو بھی اُن کے بیش سوالوں نے…
کبھی یاد جو میری آ جائے چپکے سے یاد کر لینا کبھی مجھ کو جو بھلا نہ سکو میری جان بھلایا مت کرنا پھر رات کے گہرے آنچل میں یادوں میں خود کو گم کرکے میری جان زمانے سے چھپ کر خود…
لبوں کی چپ جو لوٹے گی، میری قسمت ہی پھوٹے گی ابھی کچھ بھی نہ کہنے دو، مجھے خاموش رہنے دو یہ خاموشی بہت بھاری ہے، پھر اس کاوارکاری ہے بس آنسوؤں کو بہنے دو، مجھے خاموش رہنے دو کہنے کو زمانہ…
ترا خیال مرا مسکنِ خیال بنا ترا جمال مرا گلشنِ خیال بنا خیالِ یار سے معراج ہو گئی میری خیالِ شوق ترا خرمنِ خیال بنا سمٹ کے رہ گئے تیرے تخیلات جہاں میرے خیال میں تو چلمنِ خیال بنا مرے جگر کا…
ایسے ملنے سے فاصلے ہی بہتر تھے میں سکھ میں تھی کہ سب میرے قریب تھے اداس زندگی ، اداس وقت ،اداس موسم جو میرے قریب تھے اب میرے رقیب تھے بس اتنا سوچتی ہوں ،کیوں اجنبی لگتے ہیں کیا میری تمنائوں…
رسول کریم سے جو وفا کریں عثمان غنی ہیں دکھیوں، مجبوروں، بیکسوں کا بھلاکریں عثمان غنی ہیں وقف کر کے خریدا ہوا کنواں میٹھے پانی کا خود سب کے برابر بھرا کریں عثمان غنی ہیں لینے جائیں باغ دنیا کا باغ جنت…
مل گیا آج وہ پھر سے کہیں انجانے میں سمجھ گئی وہ بھی ناکام ہے مجھے بھلانے میں مچل گیا وہ مجھے پھر سے سامنے پا کر یہی تو مسلہ ہے اس کو قریب لانے میں کن حادثوں سے گذرا ہے وہ،اسکا…
نہ حاکمی کے لئے اور نہ ہی شاں کے لئے جہاں میں آیا ہے تو صرف امتحاں کے لئے کسک ہے سوز ہے آہ و فغاں کی سیلانی تمام درد بنے دل کی داستاں کے لئے سوا خدا کے نہیں ہے تیرا…
اسے کھونے کا یا اسے پانے کا یا جب دل چاہے اسے بلانے کا اپنے ہونے کا احساس دلانے کا یا زندگی دے کے اسے منانے کا نہ کبھی بھی مجھے ستانے کا نہ خوف ہوتا کسی زمانے کا کاش کوئی تو…
غم محبت ہو یا غم رسوائی ہو پالا پڑے کسی سے تو شناسی ہو اجاڑ دیتا ہے عشق محبتوں کے جہاں تڑپ تب ہو جو آنکھ بھر آئی ہو شوق دیدار بھی بنجر ہو جاتا ہے لوگ جب ظالم یار ہو جائیں…
مال و زر کی تمنا ہے نہ اقتدار کی چاہت ہے عشاق محبوب کوفقط مصطفی کے دیدار کی چاہت ہے معراج کی شب جبرائیل نے عرض کی یہ آقا سے ملاقات کرولامکاںمیں آج تمہارے پروردگارکی چاہت ہے حشرکے دن بھی بنوںمیں ہی…
اس دشمنِ جاناں کو نہ پھر یاد کروں گا ہر گز نہ غمِ دل کو کبھی شاد کروں گا جب میرے دلِ زار کی سنتا نہیں تو بھی نہ زار کروں گا نہ ہی فریاد کروں گا جس میں تیری یادیں تیری…
راستوں میں قافلے کا نقشِ پا رہ جائے گا سب مسافر چل پڑیں گے راستہ رہ جائے گا زندگی محسوب کرتی ہی رہی رمزِ نہاں آنکڑے مٹ جائیں گے اور ضابطہ رہ جائے گا سینکڑوں آئے تو آئے چل دئے تو چل…
جب سے آئے ہیں سرکارکے قدم مدینے میں برس رہا ہے رب کریم کاکرم مدینے میں رنجیدہ رہتے ہیں جو کسی بھی الم میں ہیں مژدہ سنائومٹ جاتے ہیں رنج والم مدینے میں درباررسالت کی عطائوں میں تاخیرنہیں انکارنہیں ہر صدا کا…
کوئی بھی نہ سمجھا میری ذات کی تنہائی کو کتنے امتحانوں سے گذارا گیا ہوں میں کتنی رنجشیں اٹھائی ہیں اپنے کاندھوں پر کتنے دلوں سے اتارا گیا ہوں میں محبت کی تلاش میں سرگرداں رہا مگر کتنی نفرتوں سے پکارا گیا…
مجھ کو معلوم نہ تھا ہجر کی شاموں میں اداسی ہوتی ہے سب ٹھکانوں میں تمہیں سوچنے کی خاطر ہمدم ڈھل گئے سوچ کے ایوانوں میں تم نہ مانو مگر حقیقت ہے زندگی قید ہے زمانوں میں کبھی تھا خواب سنگ چلنے…