جلوہ گرہے دلوں میں محبت تیری بٹ رہی ہے کونین میں نعمت تیری چھائی ہوئی ہے کائنات پر رحمت تیری اللہ اللہ شاہِ کونین جلالت تیری فرش کیا عرش پہ جاری ہے حکومت تیری یوں ہی نہیں درشاہوں کے ہم چھوڑآئے لیے…
تلاوت قرآن سے معلوم ہوا پڑھتاہے خدا نعت تیری خوشبو ہے میرے لفظوں میں زباںمیری ہے بات تیری مشہورہے سوال جابرکادربارنبوت میں تحقیق ہوئی کچھ بھی نہ تھاکہیں بھی نورمصطفی کی تخلیق ہوئی مصروف ہوئے حمدوثناء میں جس کوجتنی توفیق ہوئی جدانہیں…
آپ کا ملک آپ کی سرکار عدلیہ میں بھی آپ ہی کے لوگ تختۂ دار پر چڑھا دیجیے جرم ناکردہ کی سزا دیجیے چاہیے جس کو قید میں رکھیے مجرموں کو رہائی دے دیجیے صرف اتنے سے کچھ نہیں ہوگا ابھی تہذیب…
اس شخص کی محبت میں رسوائی بہت تھی دل تب ہی تو گھبرا یا تنہائی بہت تھی ایک سعی لاحاصل تھی نہ ربط تسلسل فطرت میں کچھ اس کے بڑائی بہت تھی نہ رونے سے کچھ حاصل تھا اشکوں کی بھی بربادی…
بحر ادب وِچہ پاک وجود کرکے قلم لکھداشان کمال مرشد بول بسم اللہ، سبحان اللہ پڑہاں مدح حضور اقبال مرشد سید محمد فاروق محبوب رب دا، میرا نور علیٰ نور جمال مرشد سوہنے نبی دی آل کمال مرشد، لجپال مرشد،بے مثال مرشد…
کہہ رہا ہے مجھ سے یہ دل کا نگر میرا کبھی تو دے گا مجھ کو ثمر شجر میرا تلاش نان جویں نے سماعتیں چھین لیں پکار رہا ہے اب بھی مجھے شہر میرا میں تجھ پہ قربان جاوں اے میرے قاتل…
جسے پیارے نبی کی عظمتوں کاپاس نہیں جنت تو کیا دنیا بھی اسے راس نہیں معرفت حق کے واسطے ضروری ہے پہچان اپنی مانے جوعقل کی وہ عشق شناس نہیں کیا نہ جائے سرشار حب رسول ہو کر بے جان ہے عمل…
دل میں ہے چاہت ان کی ہیں دل میں ہی مکین دیاہے لقب جن کواہل عرب نے صادق اورامین وطن سے نہیں کس کو محبت مگریہ بھی ہے ایک حقیقت رہتا ہے امتی جہاں بھی محبوب ہے اسے مدینے کی زمین دیکھے…
ہو جائے اک سفر مدینے تک میں جاگوں رات بھر مدینے تک خوشی میں برستی ہیں مری آنکھیں سرِراہ لہراتے شجر مدینے تک اُسی شہر میں ہے سکونِ دل بچھی ہے مری نظر مدینے تک اے دل جینا ہے تو جی مرنا…
یہ اور بات ایک بھی آنسو نہیں گرا آنکھیں چھلک گئیں میری دل کے گداز سے کس کس کے دل پہ ہاتھ رکھوں اور کیا کروں دل ٹوٹتے ہیں دل بے نیاز سے مسز جمشید خاکوانی…
وہ حدنظر تک اڑتی چاندنی، معطر فضائیں وہ دلکش نظارے، وہ مہکی ہوائیں . کہو کس سمے کو قید کرو گے . کہ د یکھو ں میں تیر ی آ نکھو ں سے، فطرت کی ادائیں کبھی کافی کی مہک، کبھی چائے…
مہینوں کا سلطاں ،ہے یہ ماہِ رمضاں کہ تکمیلِ ایماں، ہے یہ ماہِ رمضاں ہلال آگیا ہے نظر آسماں پر جو برلائے ارماں، ہے یہ ماہِ رمضاں جو ننھے جواں اور بوڑھوں کے حق میں سجایا گلستاں، ہے یہ ماہِ رمضاں ہیں…
یا رب تو ہے رحیم و رحمان مدد کر برما میں مر رہے ہیں مسلمان مدد کر کوئی والی ہے نہ وارث ان کا بے دردی سے قتل ہوئے جاتے ہیں انسان مدد کر مسلم امہ سورہی ہے گہری نیند کے زیر…
آنکھوں ,نمی,کمی ,طلبی ,زخم ,خوشی میری آنکھوں میں ہے جو یہ نمی کی انتہا تیرے روبرو ہےیہ میری بے بسی کی انتہا تو بھی مکمل مجھے میسر نہیں ہے اسے بڑھ کر کیا ہوگی کمی کی انتہا میرے لب پر تیرے ملنے…
فکر ملاقات کبھی تو ان کو ستاتی ہو گی کبھی تنہائی میں یاد بھی رُلاتی ہو گی جب خیالوں میں ہوتی ہو گی ملاقات ہم سے پھر دیوانی سی حالت ہو جاتی ہو گی پاس ہوں تو کسی بات کی فکر نہیں…
جاکے سسرال گوری بیوٹی کا خیال رکھنا جا کے سسرال گوری بیوٹی کا خیال رکھنا ساس ننند سے پرے پرے رہنا،پرے پرے رہنا گالی، طعنے کچھ بھی نہ سہنا، کچھ بھی نہ سہنا بن کے چونچال گوری، بیوٹی کا خیال رکھنا جا…
کل تک تو با ضمیر تھا مگر آج کیسے بے ضمیر ہو گیا اوڑھ کے انسان لبادہ ہوس کا ظالم فقیر ہو گیا بنت آدم سر بازار تیرے جسم کی ہو تی ہے رونق حرامی یہ خون اب رگ رگ میں تا…
پیشِ رب سر کوجھکاو آگئی شبِ برات بگڑیاں اپنی بناو آگئی شبِ برات گڑ گڑا کر اے مسلمانوں یقیں کے ساتھ اب جو بھی مانگو رب سے پاو آگئی برات ہے یہ بہترپیشِ داور آنسووں سے آج تم اپنے دامن کو سجاو…
کون رہتا ہے سدا ایک سا لمحات کے ساتھ انسانی سوچ بدل ہی جاتی ہے حالات کے ساتھ بہت بھلانے کی کوشش کی میں نے ایک کتاب تمام حرف یاد رہے پر اپنی جزئیات کے ساتھ مجھے جتنا دیکھنا ہے اس لمحہ…
جو تیری یاد میں محفل سجایا نہیں کرتے میلاد کی بزم میں کبھی بھی آیا نہیں کرتے تیری الفت میں جو لو لگایا نہیں کرتے حقیقت میں وہ لطف زندگی پایا نہیں کرتے سجویاد مصطفی سے دل کو بہلایا نہیں کرتے کرتے…
دل نے اس کا رزار ہستی میں اجنبی کو بھی آشنا دیکھا رات بھر وہ رہا ہے پہلو میں، بند آنکھوں سے در کھلا دیکھا یہ میرا خواب تھا نہیں شائد، ان آنکھوں نے برملا دیکھا عشق میں ہوتا نہیں سود و…
اپنے اندر ڈھونڈے سے بھی تیرا نشاں نہ ملا ہم دل کے راستوں پہ تجھے کھوجتے رہے کیا غم ہستی ، یاغم جاناں، یا غم روز گار؟ ہم مستقل ہی تیری قسم سوچتے رہے تم نے تو عادتا چپ ہی سادھ لی…
کرتا ہے جب کوئی مدحت مصطفی کی بڑھتی ہے دلوں میں الفت مصطفی کی ایک پیالے سے پندرہ سو سیراب ہوئے ہے اس سے زیادہ برکت مصطفی کی نہیں ہوسکتی شکست کبھی اس کو مل جائے جس کو نصرت مصطفی کی سب…