ہجریاں میں مدہوش ہیں نگاہیں میری ہوش میں آنا اب ناممکن سا لگتا ہے کس پر اعتبار کروں کسے اپنا کہوں یہاں آزمائے کو پھر آزمانااب ناممکن سالگتا ہے جہاں خوابی محلوں میں جاگیر تھی اپنی جائے قبر مل جائے اب ناممکن…
کس قدرہیں تلخیاں حقیقتوں کے نگر میں کس طرح سے سنبھلیں اس انجانی ڈگرمیں ہرموڈ ہے نیا اور مشکلیں بھی ہیں نئی دل ہے کہ مبتلا ،خوابوں کے سحر میں ہربارکرتے ہیں ہم اعتبار واہ رے سادگی ہربار چھوڑ جاتے ہیں وہ…
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے ان سے پھولوں کی خوشبو کے جھونکے سنبھالے نہیں جاتے لوگوں کے چہروں پر دیکھ کر خوشیوں کی مہک یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے۔۔۔۔ یہ پھول ارزئووں امنگوں کی…
کیسے بھلا پائیں گے تجھ کو اے ثاقب منیر تیرے بچھڑ جانے سے غمزدہ ہے سارا جموں وکشمیر پیار و شفقت کا پیکر تو تھا محبت کی تصویر خدا نے تجھ کو دیا بڑا رتبہ بڑی عزت وتوقیر تیری باتوں میں تھی…
مجھ کو مرنے بهی نہیں دیتا ستم کی حد ہے زہر کا جام محبت سے پلانے والے اب تیرے ہاتھ سے امید شفا ہم کو نہیں پونچھ نہ اشک شب و روز رلانے والے . شوق میرا تها میرے بعد میں کیونکر…
حساب دوراں کر رہے تھے غم دوراں کا حساب ہم جاناں اور اس حساب میں تم یاد بے حساب آئے ملا نہ پھر کبھی تیرے جیسا دم ساز کبھی گو زندگی میں لاکھوں انقلاب آئے عزت ملی شہرت ملی ،رسوا بھی ہوئے…
مجھے تو تیرے دھوکے کا گما ن تک نہ تھا میر ے پاس بچنے کا سامان تک نہ تھا دل کی دنیا تھی سیل بند۔۔۔۔۔ ہر طرف تھا ہرا ہرا۔۔۔۔۔۔ آ نگن میں کوئی مہمان تک نہ تھا کہیں کو ئی بیابان…
ہم کو بھولے تو کیا کمال کیا ہم نے ہی تجھے صاحب جمال کیا اب ہر طرف چرچے ہیں تیری مسیحائی کے تم نے میرے عروج کو ،رُوبہء زوال کیا کر کر منتیں تیری عادت بگاڑدی ہم نے آپ اپنے جذبہء دل…
پاکستان میں اب یہ روایت کافی جڑ پکڑ چکی ہے.اللہ جانے کہاںسے آئی، کس نے شروع کی اور کیوں مگر جدیدیت سے انتہائی متاثرہ اذہان و قلوب کو ایسی بھائی کہ وہ تو بس اسی کے ہی ہو کر رہ گئے۔ اب…
رکھی تھی شرطِ وفا عاشق سے اک معشوق نے دل وہ اپنی ماں کا لائے کاٹ کر اِس کے لئے اُس نے اپنی ماں کا دل پہلو سے کر ڈالا جدا اور ہتھیلی پر اُسے رکھ کر چلا وہ دوڑتا راہ میں…
ماں کسی انسان کی دنیا میں ہے دولت بڑی وہ ہے راضی گر تو راضی ہے خدائے پاک بھی حق میں وہ اولاد کے جیسے دعا کی ہو کتاب التجا کرتی خدا سے رکھ تو اِن کو کامیاب وہ اٹھاتی بال بچوں…
بقاء کا سفر مسکرا کے کر گیا فدا اپنی جان دھرتی پہ کر گیا بے خوف وخطر دار پے چڑھ کے کشمیر کی اونچی دستار کر گیا دشمن کی آنکھوں میںآنکھیں ڈال کر آزادی کا پرچار عام کر گیا اپنا سب کچھ…
میں نے لگا دی ہے اس کو پیار کی دیمک اب وہ اندر ہی اندر گل جائے گا پہلے ملتا تھا واسطوں سے۔۔۔۔۔۔۔ اب خود ہی وا سطوں میں ڈھل جائے گا عشق کرنا آسان نہیں جاناں۔۔۔۔۔ اب عشق کی بھٹی میں…
پو چھا کسی نے مجھ سے، تجھے خوف ہے اب کیا بھلا؟ اب کیا بتا تی اس کو میں، کس بات پہ میرا دل جلا؟ . جو سب کے لیئے آ سان تھا مجھے وہ بھی بہت مشکل ملا . حیران ہوں…
کیسی تاویل مِرے دوست، بہانہ کیسا زخم جاگیرِ محبت ہیں، چُھپانا کیسا حدتِ لمس سے جلتا ہے بدن جلنے دو پہلوئے یار میں دامن کو بچانا کیسا شعر در شعر ٹپکتا ہے قلم سے میرے ڈھونڈ رکھا ہے تِرے غم نے ٹھکانا…
ہے کرم جس پر تمہارا غوث الاعظم دستگیر وہ مقدر کا ہے اچھا غوث الاعظم دستگیر آپ کا دیکھوں میں روضہ غوث الاعظم دستگیر دل میں یہ ایک ہے تمنا غوث الاعظم دستگیر سوزنِ رحمت سے کر دیجئے ذرااِس کو رفو دل…
تم نا سمجھو میری بات تو کوئی سمجھے کیا تم نا جانو کہ ہمدم تم ہو میرے کیا تم ہو تو نگاہوں سے سجود ہو جائیں تم ہو تو پھر اور کسی کو دیکھے کیا تم ہو تو پھر پھولوں میں بٹھا…
اے میرے ننھے شہیدو چھپ گئے کہاں ہو تم بے چین ہیں وہ مائیں جن کے لخت جگر ہو تم آج بھی ہر آہٹ ہر آواز پر وہ چونک جاتی ہیں ڈھونڈھتی پھرتی ہيں تمکو مگر نہ ڈھونڈھ پاتی ہيں کیسے کٹے…
تجھ کو اپنے خیالوں سے کر کے پرے بھول جائوں گا اک دن سدا کے لیے چھوڑ دے میرا رستہ خدا کے لیے تو دفعہ ہو یہاں سے ابھی ہاں ابھی چل اٹھا اپنا ڈیرا اور جا وادیوں میں ایک کیا تجھ…
سنو…..! سنو تم یاد آتے ہو بہت ہی یاد آتے ہو تمھارے ساتھ بیتا ایک ایک پل تمھارے یاد دلاتا ہے .. . . . ! وہ لمحہء محبت ہے تمھارے یاد دلاتا ہے تمھاری یاد کے صدقے ہم اپنا آپ بھول…
وہ ہم سے فضول کی باتوں پہ بس لڑا نہ کرے ہزار زہر ہو دل میں ، بیزار ہوا نہ کر ے کہاں کی جیت ؟ قصہ ّ ہے فقظ ذاتوں کا شکست یار کو، لفظوں میں بھی بیاں نہ کرے میں…