ابھی تو آنکھ ہی کھُلی تھی رخ باطن کی عمر زنداں کی دیواروں پہ سر پٹکتی رہی کیسا حسن تھا جو بن گیا عذاب جاں زندگی پنجہء استبداد میں سسکتی رہی شمع بھی جلتی ر ہی دل میں آزادی کی اور بار…
متاع یاد کو دل میں سنبھال رکھا تھا وہ بھولنے نہ پائے اس کا خیال رکھا تھا کب تلک ان حوصلوں کو آزمائو گے وقت رخصت اس کے آگے سوال رکھا تھا ہزار بار کے سنے جھوٹے وعدوں کی بدنمائی میں بھی…
یہ پشاور نہیں تھا جو کبھی گلزار رہتا تھا کہ کھلتی تھیں جہاں وہ ننھی کلیاں باغ میں جس کے پھر شبنم کے قطروں سے لدے وہ پھول کھلتے تھے یہ قطعا ہو نہیں سکتا وہ پشاور کہ ہم سب جس سے…
بھیگ جاتی ہیں یہ سوچ کے آنکھیں اکثر کتنے بے درد کو آنکھوں میں بسار کھا تھا اُس کے ہر عیب پے ڈالے ر کھا پردہ ہم نے کیوں ہر الزام خود پے ہی اُٹھا رکھا تھا بھول جاتے ہیں یہی لوگ…
میں کیا بتائوں آپ کو، میری زندگی تو جہاد ہے کبھی حسرتوں کی ہے بے کلی، کبھی وحشتوں کا فساد ہے کبھی تو ملا، کبھی وہ ملا، کبھی کوئی بھی نہ کہیں ملا بس یو نہی بنتی بگڑ گئی،مجھے ز ند گی…
اُبھروں میں تیرے ہونٹوں پہ لمس کی طرح اُتروں میں تیری آنکھوں میں عکس کی طرح بکھروں میں تیرے سینے پہ ریشم کی طرح سمٹ جائوں تیری باہوں میں آنچل کی طرح بس جائوں تیری سانسوں میں خوشبو کی طرح لپٹوں میں…
اپنے اندر ڈھو نڈے سے بھی تیرا نشاں نہ ملا ہم دل کے راستوں پہ تجھے کھو جتے رہے کیا غم ہستی ، یا غم جاناں، یا غم روز گار؟ ہم مستقل ہی تیری قسم سو چتے رہے تم نے تو عا…
یہ تھا اپنا وطن اک چمن کی طرح جانے کس کی نظر لگ گئی ہے اسے اک بیاباں کی مانند یہ ہو گیا پھول چھپ کر نہ جانے کہاں کھو گیا پھول کی جگہ کانٹو نے ہتھیائی ہے اور ماحول میں زہر…
نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے بزمِ امکاں میں نرالی چمن آرائی ہے کیسے ؟ نہ دائی حلیمہ کا مقدر چمکے قدمِ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گھر اُس کے بہار آئی ہے ہو مبارک ہو مبارک…
جھوم کر منائیں گے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم اور سب کو دکھائیں گے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم دیکھ لینا ایک دن ایسا بھی ہو گا ضرور سنیں گے سنائیں گے آقا صلی…
خلق کا چمکا ستارہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعلین سے دو جہاں پاتے ہیں صدقہ آپ کی نعلین سے بحر ظلمت میں گھری تھی کشی¿ عصیاں میری مل گیا اِس کو کنارا آپ ﷺ کی نعلین سے شہر ِ…
آمد سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پھیلی خوشبو خوشبو دونوں جہاں نے سونگھی خوشبو خوشبو کُوں و مکاں نے لی ہیں بلائیں جب کے پائی خوشبو خوشبو فرش سے لے کے عرش تلک ہے باغِ نبی ﷺ کی خوشبو خوشبو…
لو آ گئے لو آ گئے سر کار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے بگڑی بنانے سید ِابرار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے آنکھیں تھیں بند اور مقدر چمک اٹھا آنکھوں میں دو جہان کے سردار صلی اللہ علیہ…
خواب نگر ہیں ریزہ ریزہ سارے گھر ہیں ریزہ ریزہ ہر دیوار ہے ٹکڑے ٹکڑے بام و در ہیں ریزہ ریزہ ہاتھوں میں بچوں کی لاشیں آج پدر ہیں ریزہ ریزہ کن کی آہوں نے توڑا ہے جو پتھر ہیں ریزہ ریزہ…
دسمبر ستمگر چلے جائو دوبارہ پھر جو تم آئو لانا ساتھ سارے دن فقط 16 نہیں لائو ہم میں کچھ نہیں باقی مت کوئی سانحہ آزمائو تمہاری مہربانی ہے جو یہ مان کر تم جائو یہ 16 پھر نہیں لانا ستم ایسا…
تحفہ کرب و اذیت کے سوا کچھ نہ دیا ہم کو اس سال نے وحشت کے سوا کچھ نہ دیا خاک اور خون میں لپٹے ہوئے جسموں کی قسم جس قدر یاد کریں آنکھ ہوئی جاتی ہے نم مصر کا غم کو…
دین کے منکروں انسانیت کے دشمنوں سنو تم ہمارے گھروں کی روشنیاں گل کرنے آئے تھے دیکھو، ہمارے گلوں میں شہدائے کرب و بلا کے طوق لٹکے ہیں ہم کسی یزید سے ڈرنے والے نہیں ہمارا پانی بند کر دویا خون میں…
December 23, 2014Comments Off on ابھی روشنیاں موجود ہیںRead More
یہ تڑپ ، کرب، یہ احساس اور تنہائی شب کے پچھلے پہر،کس کی سدا گونجی ہے کس کی دستک مجھے دیوانہ کیے جاتی ہے کس کی آہٹ نے مرا چین وسکوں چھینا ہے یہ چہک اور یہ معصوم نگاہیں کس کی میرے…
December 23, 2014Comments Off on چاند شرما سا گیاRead More
ماں مجھے آج اچھی طرح تیار کرنا، پیار کرنا آج میرا آخری دن ہے مجھے بہت زیادہ پیار کرنا آپ ہونگی ابو ہونگے بہن بھائی سب ہی ہونگے آج کے بعد میری ماں مجھے نہ تم شما ر کرنا ماں ماں مجھے…
اے وقت کے حکمرانو، کہاں سوئے پڑے ہو ؟؟؟ میرا چمن اُجڑ رہا ہے، میرے پھول سلگ رہے ہیں بچوں کی کھِلکھلاہٹ سے جو فضائیں ہنس رہی تھیں آج درو دیوار سے نوحے بِلک رہے ہیں میرے ننھے شہیدوں کا خون سہما…
مت رو امی نہ رو باجی بھیا تم بھی چپ ہو جائو! کیوں روتے ہو؟ کیا میرے جنت جانے سے تم ناخوش ہو؟ امی تم ہی تو کہتی تھی پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا علم کے رستے میں…
ہے آج، مولد خیرالا نام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا لب پر سجا ہے ورد درود و سلام کا تحفہ درود کا یا ہدیہ سلام کا ہے حق یہ خاص سرور ذی احتشام کا ہوں گے بروز حشر جہاں شافع الوریٰ…
دیر اب بھی نہیں ہوئی لوگو آج پھر مل کر سوچ لیں گر ہم کیا ہما را ہے فرض بس اتنا صرف ایک دن اور بس ہم نے یہ خاص دن منا نا ہے اور پھر اس کو بھول جانا ہے ہم…
اپنے حق کیلیئے آواز اُٹھائی ہوتی کاش یہ شرم کے پردے تو اتارے ہوتے زیست بنتی نہ کبھی جستجوۓ لاحاصل پھر یہ ممکن تھا کہ طوفاں میں کنارے ہوتے رات کی گود سے گر مانگ کے لاۓ ہوتے چاند تارے بھی تیرے…