سرخ و سفید کے جلوئوں میں لیلی وطن نکھری ہے آنسوں کی یہ لڑی ہے سسکیوں کی پکار جاری ہے ابھی لٹنا، ابھی تڑپنا ابھی بارود کی بُو آنی ہے ابھی اک ماں روئی ہے ابھی بہت سی مائوں نے رونا ہے…
پھرآگئی اے مومِنو سُن لو شبِ معراج اللہ نے دِکھلائی ہے تم کو شبِ معراج سرکار ۖ ملے جاکے ہیں اِس شب کو خدا سے اِس واسطے کہتے ہیں سب اِس کو شبِ معراج اُمت کو نمازوں کاملاتحفہ ہے اِس میں ہرگز…
میں تجھ کو کیسا لگتا ہوں ؟ جب رات کی زلفیں بھیگ چلیں جب چاروں اور اندھیرا ہو تنہائی ہو، سناٹا ہو بند کمرہ ہو اور اُس میں یادوں کی کچھ لاشیں ہوں اِن لاشوں پر بین ہو اُجڑی راتوں کا اِس…
میں صدائے غیرت ہوں سسک رہی ہے لبوں تلے جو اب تلک دبی دبی سی مری مری سی ابھی میری قوم کے جوان محو گفتگو ہیں رخ یار کی بابت ابھی منزل ان کی رنگین آنچل کی محبت ہے ابھی فر صت…
دنیا نے تو ہم کو پیار کے تمغے بہت دیئے پر تیری کج ادائیوں نے صدمے بہت دیئے اس بجھے بجھے سے گھر میں دیا پھر سے جلا لیا تم نے تو ہمارے دکھ کے ساماں بہت کیئے کبھی رنجشوں سے گذر…
دنیا نے تو ہم کو پیار کے تمغے بہت دیئے پر تیری کج ادائیوں نے صدمے بہت دیئے اس بجھے بجھے سے گھر میں دیا پھر سے جلا لیا تم نے تو ہمارے دکھ کے ساماں بہت کیئے کبھی رنجشوں سے گذر…
صبح دم جب دادا سورة یٰسین کی تلاوت کرتے تو اُس کی آنکھ کُھل جاتی تلاوت کی خوش الحانی جیسے قطرہ قطرہ وجود میں جذب ہوتی رہتی ۔امّاں نوراں دیسی گھی میں تر بتر نرم و ملائم پراٹھے،چینی کے سفید پیالوں میں۔…
یہ ان دنوں کی بات ہے جب کچھ ”تنظیمیں ” کالعدم قرار دی گئیں ہمارے شہر کی ایک معروف سڑک پر ٹیلر کی شاپ پر میں ٹیلر کو کپڑے سلنے کے لیئے دے رہی تھی جب ایک شخص تیزی سے اندر آیا…
حضرت امام فخر الدین رازی ایک معروف عالم دین گذرے ہیں۔ توحید ،اسلام اور دین کو سمجھنے کے لیئے انہوں نے تمام عمر صرف کر دی رازی صاحب سے ایک روایت منسوب ہے کہ جب ان کا آخری وقت آیا تو شیطان…
اُس خوشی کا حساب کیسے ہو تم جو پوچھو جناب،کیسے ہو بے خودی میں جو راز کھلتے ہیں اُن لبوں کا خطاب کیسے ہو لفظ لفظ وہ کھلتے جاتے ہیں جانے اگلا نصاب کیسے ہو سوال اُن سے کریں تو کیسے کریں…
پرویز مشرف ہماری تاریخ کا وہ کردار ہیں جو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا ،12-10 1999لے کر آج تک یہ نام ایک دن کے لیئے بھی میڈیا سے حذف نہیں ہوا۔اس تمام عرصے کے اخبارات اٹھا کے دیکھ لیں یا ٹی…
ہو، احساس اُس کو کیا بھلا ہم سے بھی نہ ہو سکا گلہ نہ پو چھا اُس نے ایک بار تم رو ئے کیوں تھے بار بار کیسے کا ٹیں اتنی دوریاں در میاں میں تھیں مجبوریاں نہ وقت میر ے پاس…
چہرہ تو میرا اپنا تھا،آئینے کے اس طرف ًد کھتا تھا کو ئی اور کیو ں؟آئینے کے اس طرف . رکھنا چا ہا تھا ذات کو پر تو ں میں ڈھا نپ کر . ابھری ہو ئی ہیں،خستگیاں آئینے کے اس طرف…
ہم نے پڑھا تھا یہ سبق پہلی جماعت میں کرتے ہیں نماز عشق ادا ایک رکعت میں ترک وفا کے جرم میں مصلوب ہوں میں مگر شامل تھا وہ بھی لیکن اس واردات میں اقلیم کرب کے تنہا وارث نہیں ہیں ہم…
جس کی قربت میں قرار بہت تھا اس کا ملنا دشوار بہت تھا جو میرے ہاتھ کی لکیروں میں نہ تھا اس شخص سے ہمیں پیار بہت تھا دکھ کی ٹھیس ہمیں سہنا ہی تھی اک شخص پر ہمیں اعتبار بہت تھا…
تجدید وفا کا دن تیئس مارچ منفرد دعا کا دن تیئس مارچ حاسدوں کی چھاتی پر کانٹے رولے تھے مرے جناح مرے قائد جب بولے تھے تہذیب الگ تمدن الگ مذہب الگ دین الگ دھرم الگ رب الگ ساتھ رہنااب محال نظر…
بوڑھے ماں باپ کے حقوق کوئی قسمت والا ہی ادا کر سکتا ہی۔اکثر اوقات اولاد اپنی غفلت اور نادانی سے اس سعادت سے محروم رہ جاتی ہی۔اسی غفلت سے بچنے کی طرف توجہ دلانے کے لئے یہ نظم لکھی گئی ہی۔اللہ تعالیٰ…
بلا شبہ اس وقت امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور ہے۔ غالباً بھٹو نے یہ کہا تھا کہ روس کے ہاتھ مضبوط کرو ورنہ دنیا میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا اور ایسا ہی ہوا۔ آج یہ سپر پاور اپنی من…
,مومنغالب ,بے, رحم,,حقیقت,انسان غالب کا دور ہے نہ مومن کا دور ہے انسان اب کہا، یہ تو قصہ ہی اور ہے نوٹوں سے دل کی دھڑکن بحال کیجئے موبائلوں پہ، عشق ناٹک، ارسال کیجئے سب کھو گئے ہیں موسم، چاھت کی رت…
کیسی سخت طبعیت پائی ہے اس نے پھول مارو تو پھتر سے جواب دیتا ہے کبھی جوپو چھ لو، کہاں رہے اب تک ایک ایک لمہے کا مگر تلخ حساب دیتا ہے بات سنتا ہی نہیں محبت کی سمجھانے بیٹھو تو اُلٹے…
ایک عورت نے اپنی نوکرانی کے ہاتھ جادو ٹونے والے بابے سے گدھے کا سر منگوایا کیونکہ اُس عامل نے کہا تھا اپنے شوہر کو یہ گدھے کا سر پکا کر کھلانا تمھارا مطیع ہو جائے گا وہ نوکرانی جب طشت میں…
ساقیا پلا دے آج مجھے اس قرینے سے جام و مینا اتر آے جئیسے زینے سے میں اسے کشف وکرامات کہہ نہیں سکتا تیری خوشبو نکلتی ہے میرے پسینے سے خلقت شہر امیر شہر کو دعائیں دیتی ہے ڈبو گیا ہے جو…
تمثیل زندگی تو ایک گجر کی بات ہے انکشاف ذات عمر خضر کی بات ہے تیرے بغیر ہم نے گزاری ہے کس طرح بھری بزم میں کیا کہیں یہ گھر کی بات ہے درگاہ عشق پر بھی نہیں جھکنے دیا اسے پندار…