جھوم کر منائیں گے آقاصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم

جھوم کر منائیں گے آقاصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم

جھوم کر منائیں گے آقا صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم اور سب کو دِکھائیں گے آقاصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم دیکھ لینا ایک دن ایسا بھی ہوگا ضرور سُنیں گے سُنائیں گے آقا صلی عیلہ اللہ…

لوآگئے لوآگئے سرکا ر صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم آگئے

لوآگئے لوآگئے سرکا ر صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم آگئے

لوآگئے لوآگئے سرکا ر صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم آگئے لو آگئے لو آگئے سر کارصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم آگئے بگڑی بنانے سید ِابرار صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم آگئے آنکھیں تھیں بند اور مقدر چمک اٹھا آنکھوں میں دو جہان…

کھوٹ اپنی کہہ سکیں جس سے کوئی ایسا بھی ہو

کھوٹ اپنی کہہ سکیں جس سے کوئی ایسا بھی ہو

کھوٹ اپنی کہہ سکیں جس سے کوئی ایسا بھی ہو ہم تو پتھر ہیں سفر میں اِک عدد شیشہ بھی ہو بے تعلق شخص سے بہتر ہے وہ ساتھی مرا غم میں جو ہنستا بھی ہو، تسکیں مگر دیتا بھی ہو یاد…

عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا

عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا

عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا کہ لمحہ لمحہ تنفر سے سابقہ ہونا ملے ہیں ہم کو امر بیل کی طرح احباب شجر کا ہوکے شجر سے مگر جدا ہونا اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ…

اپنے لہو سے شمعیں جلاتی ہے بے نظیر

اپنے لہو سے شمعیں جلاتی ہے بے نظیر

اپنے لہو سے شمعیں جلاتی ہے بے نظیر تاریکیوں میں راہ دکھاتی ہے بے نظیر ہنستے ہوئے لگاتی ہے خود موت کو گلے اوروںکو زندہ رہنا سکھاتی ہے بے نظیر شاعر: نذیر قیصر…

ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا

ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا

ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا دیکھا جو کچھ، سو خواب سا دیکھا ہے تو انسان خاک کا پتلا ایک پانی کا بلبلہ دیکھا خوب دیکھا جہاں کے خوباں کو ایک تجھ سے نہ دوسرا دیکھا اک دم پر ہوا…

دیکھتے خود کو کبھی بھیڑ میں کھوکر تم بھی

دیکھتے خود کو کبھی بھیڑ میں کھوکر تم بھی

دیکھتے خود کو کبھی بھیڑ میں کھوکر تم بھی لوگ ہوکر نہیں ہوتے وہاں ہوکر تم بھی میری خواہش تھی کبھی پاس تمہارے رکتا اپنے پیروں میں لئے پھرتے ہو چکر تم بھی اِن درختوں کے تلے پہلے بھی لوگ آئے تھے…

رات کا پچھلا پہر ہے اور میں

رات کا پچھلا پہر ہے اور میں

رات کا پچھلا پہر ہے اور میں جاگتا سوتا نگر ہے اور میں میں کہ سنگ آسا ہوا ہوں دوستو! کیسے جادو کا اثر ہے اور میں حکم ہے جرعہ کشی کا دیکھئے زہر لب پر قدح بھر ہے اور میں زندگی…

شب خمارِ شوقِ ساقی رستخیز اندازہ تھا . دیوانِ غالب

شب خمارِ شوقِ ساقی رستخیز اندازہ تھا . دیوانِ غالب

شب خمارِ شوقِ ساقی رستخیز اندازہ تھا تا محیطِ بادہ صورت خانہ خمیازہ تھا یک قدم وحشت سے درسِ دفتر امکاں کھلا جادہ، اجزائے دو عالم دشت کا شیرازہ تھا مانعِ وحشت خرامیہائے لیلے کون ہے؟ خانہ مجنونِ صحرا گرد بے دروازہ…

یک ایک قطرے کا مجھے دینا پڑا حساب . دیوانِ غالب

یک ایک قطرے کا مجھے دینا پڑا حساب . دیوانِ غالب

ایک ایک قطرے کا مجھے دینا پڑا حساب خونِ جگر ودیعتِ مژگانِ یار تھا اب میں ہوں اور ماتمِ یک شہرِ آرزو توڑا جو تو نے آئینہ، تمثال دار تھا گلیوں میں میری نعش کو کھینچے پھرو، کہ میں جاں دادہ ہوائے…

شب کہ برقِ سوزِ دل سے زہرہ ابر آب تھا . دیوانِ غالب

شب کہ برقِ سوزِ دل سے زہرہ ابر آب تھا . دیوانِ غالب

شب کہ برقِ سوزِ دل سے زہرہ ابر آب تھا شعلہ جوالہ ہر اک حلقہ گرداب تھا واں کرم کو عذرِ بارش تھا عناں گیرِ خرام گریے سے یاں پنبہ بالش کف سیلاب تھا واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا…

اشعار کا دفتر کھلا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔12

اشعار کا دفتر کھلا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔12

بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینہ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلف سے کہ گویا بتکدے کا در کھلا گرچہ ہوں دیوانہ، پر کیوں دوست کا کھاں فریب آستیں میں…

محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔11

محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔11

محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا یاں ورنہ جو حجاب ہے، پردہ ہے ساز کا رنگ شکستہ صبحِ بہارِ نظارہ ہے یہ وقت ہے شگفتنِ گل ہائے ناز کا تو اور سوئے غیر نظر ہائے تیز تیز میں اور…

نہ ہوگا یک بیاباں ماندگی سے ذوق کم میرا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔10

نہ ہوگا یک بیاباں ماندگی سے ذوق کم میرا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔10

نہ ہوگا یک بیاباں ماندگی سے ذوق کم میرا حبابِ موجہ رفتار ہے نقشِ قدم میرا محبت تھی چمن سے لیکن اب یہ بیدماغی ہے کہ موجِ بوئے گل سے ناک میں آتا ہے دم میرا * * * * * *…

دل مرا سوزِ نہاں سے بے محابا جل گیا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔2

دل مرا سوزِ نہاں سے بے محابا جل گیا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔2

دل مرا سوزِ نہاں سے بے محابا جل گیا آتشِ خاموش کے مانند گویا جل گیا دل میں ذوقِ وصل و یادِ یار تک باقی نہیں آگ اِس گھر میں لگی ایسی کہ جو تھا جل گیا میں عدم سے بھی پرے…

نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا؟ . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔1

نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا؟ . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔1

نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا؟ کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا کا کاوِ سخت جانیہائے تنہائی، نہ پوچھ صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئیشِیر کا جذبہ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے سینہ شمشیر سے باہر ہے دم…

بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔15

بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا . دیوانِ غالب. غزل نمبر۔15

بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا گریہ چاہے ہے خرابی مرے کاشانے کی در و دیوار سے ٹپکے ہے بیاباں ہونا واے دیوانگی شوق کہ ہر دم مجھ کو آپ جانا ادھر اور…

سلام بحضور امام عالی مقام

سلام بحضور امام عالی مقام

سبط ِ محبوب ِ خدا ہیں نیر ِ شہدا حسین سچ کہوں میں اِس لئے ہیں شان میں یکتاحسین آپ کی سیرت کے چرچے آج بھی ہر سمت ہیں جونظر رکھتاہے اِس پر بنتا ہے اچھا حسین زورِ باطل تھا یزیدی دور…

پرسہ دیتی ہے مجھے سرمئی شام بھی گاہے گاہے . غزل

پرسہ دیتی ہے مجھے سرمئی شام بھی گاہے گاہے . غزل

پرسہ دیتی ہے مجھے سرمئی شام بھی گاہے گاہے ہوا لکھتی ہے پیڑوں پہ تیرا نام بھی گاہے گاہے رقص کرتی ھوئی خوشیوں کا تناسب کم ہے ساتھ چلتے ہیں گردش ایام بھی گاہے گاہے کچھ تو بادل بھی میرے شہر کا…

یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے .. دعا

یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے .. دعا

یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے جو قلب کو گرما دے، جو روح کو تڑپا دے پھر وادی فاراں کے ہر ذرے کو چمکا دے پھر شوق تماشا دے، پھر ذوق تقاضا دے محروم تماشہ کو پھر دیدہ بینا…

اے باد صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا

اے باد صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا

اے باد صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا قبضے سے امت بیچاری کے دیں بھی گیا، دنیا بھی گئی یہ موج پریشاں خاطر کو پیغام لب ساحل نے دیا ہے دور وصال بحر بھی، تو دریا میں گھبرا بھی گئی!…

کی محمدۖ سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں

کی محمدۖ سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں

کی محمدۖ سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں Ki Muhammed Say Wafa Tu Nay To Hum Teray Hein; Yeh Jehaan Cheez Hai Kyaa? Lawh-o-Qalam Teray Hein.…

نبی میرے

نبی میرے

گواہ یہ چاند سورج ہیں گواہ یہ آسماں بھی ہے گواہ ساری زمیں بھی ہے گواہ سارا جہاں بھی ہے تری عزت و عظمت کا گواہ خود ربِ تعالی ہے کوئی بھی چھو نہیں سکتا تری عظمت نبی میرے مکرم اور تو…

کوشش ناتمام

کوشش ناتمام

فرقت آفتاب میں کھاتی ہے پیچ و تاب صبح چشم شفق ہے خوں فشاں اختر شام کے لیے رہتی ہے قیس روز کو لیلی شام کی ہوس اختر صبح مضطرب تاب دوام کے لیے کہتا تھا قطب آسماں قافلہ نجوم سے ہمرہو…