اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا ہم بھی ٹوٹیں…
اَپنی آنکھوں کا مجھ کو ستارا لگا اِس قدر وہ مِرے دل کو پیارا لگا دِل کو اپنا سمجھتے تھے ہم جانِ جاں یہ طرف دار لیکن تمہارا لگا کہنے کو یوں تو مِرے کئی دوست ہیں شہر بھر میں مگر تُو…
چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں ہم آسماں سے غزل کی زمین لائے ہیں وہ اور ہوں گے جو خنجر چُھپا کے لائے ہیں ہم اپنے ساتھ پھٹی آستین لائے ہیں ہماری بات کی گہرائی خاک سمجھیں گے جو پربتوں کے…
معجزہ ہمارے عہد میں بھی ہو گیا ہے وہ اپنا عکس ہمارے آئینوں میں بو گیا ہے وہی سمجھے گی ماں،میرے کرب کی کہانی جس کا لاڈلا بچہ اچانک کہیں کھو گیا ہے نا کوئی مطرب و رباب نا کوئی راگ درباری…
درِ مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اگر تم جو آؤ سبھی رنج و غم اپنے دل سے مٹاؤ منانا اگر چاہتے ہو خدا کو تو پہلے حبیبِ خدا کو مناؤ جہاں بھر کی خوشیاں ملیں گی یہاں پر کہ عشقِ…
ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا جی مچلتا تھا ایک ایک شے پر مگر جیب خالی تھی کچھ مول لے نہ سکا لوٹ آیا لیے حسرتیں سینکڑوں ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن…
ہاں دیکھا کل ہم نے اس کو، دیکھنے کا جسے ارماں تھا وہ جو اپنے شہر سے آگے، قریۂ باغ و بہاراں تھا سوچ رہاہوں جنگ سے پہلے، جھلسی سی اس بستی میں کیسا کیسا گھر کا مالک، کیسا کیسا مہماں تھا…
کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ۔۔۔۔۔۔کچھ نہ کہو، خاموش رہو اے لوگو خاموش رہو۔۔۔۔۔۔ ہاں اے لوگو، خاموش رہو سچ اچھا، پر اسکے جلو میں ، زہر کا اک پیالا بھی پاگل ہو؟ کیوں ناحق کو سقراط بنو، خاموش رہو حق اچھا…
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں تم انشاجی کا نام نہ لو، کیا انشا جی سودائی ہیں؟ ہیں لاکھوں روگ زمانے میں، کیوں عشق ہے رسوا بیچارا ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی، انسان کو رکھتیں دکھیارا ہاں…
جب دہر کے غم سے اماں نہ ملی، ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا کبھی شہر بتاں میں خراب پھرے، کبھی دشتِ جنوں آباد کیا کبھی بستیاں بن،کبھی کوہ ودمن، رہا کتنےدنوں یہی جی کاچلن جہاں حسن ملا وہاں بیٹھ رہے، جہاں…
اے دل والو گھر سے نکلو، دیتا دعوت عام ہے چاند شہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند تو بھی ہرے دریچے والی، آجا برسر بام ہے چاند ہرکوئی جگ میںخودساڈھونڈے، تجھ بن بسےآرام ہے چاند سکھیوں سے کب سکھیاں…
فرض کرو ہم اہل وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں فرض کرو یہ جی کی بپتا، جی سے جوڑ سنائی ہو فرض کرو ابھی اور ہو اتنی، آدھی ہم نے چھپائی ہو فرض…
دل عشق میں بے پایاں، سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو، صحرا ہو تو ایسا ہو اک خال سویدا میں، پہنائی دو عالم پھیلا ہو تو ایسا ہو، سمٹا ہو تو ایسا ہو اے قیس جنوں پیشہ، انشا…
دیکھ ہماری دید کے کارن کیسا قابلِ دید ہوا ایک ستارہ بیٹھے بیٹھے تابش میں خورشید ہوا آج تو جانی رستہ تکتے، شام کا چاند پدید ہوا تو نے تو انکار کیا تھا، دل کب ناامید ہوا آن کے اس بیمار کو…
سنتےہیں پھر چھپ چھپ انکے گھر میں آتےجاتے ہو انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو بے کل بے کل رہتے ہو،…
کل چودہویں کی رات تھی، شب بھر رہا چرچا ترا کچھ نے کہا یہ چاند ہے، کچھ نے کہا چہرا ترا ہم بھی وہیں موجودتھے، ہم سےبھی سب پوچھاکیے ہم ہنس دیے، ہم چپ رہے، منظور تھا پردہ ترا اس شہرمیںکس سے…
کل ہم نے سپنا دیکھا ہے جو اپنا ہو نہیں سکتا ہے اس شخص کو اپنا دیکھا ہے وہ شخص کہ جس کی خاطر ہم اس دیس پھریں، اس دیس پھریں جوگی کا بنا کر بھیس پھریں چاہت کے نرالے گیت لکھیں…
اس شام وہ رخصت کا سماں یاد رہے گا وہ شہر، وہ کوچہ، وہ مکاں یاد رہے گا وہ ٹیس کہ ابھری تھی ادھر یاد رہے گی وہ درد کہ اٹھا تھا یہاں یاد رہے گا ہم شوق کے شعلے کی لپک…
اس بستی کے اک کوچے میں ، اک انشا نام کا دیوانہ اک نار پہ جان کو ہار گیا، یہ مشہور ہے اس کا افسانہ اس نار میں ایسا روپ نہ تھا، جس روپ سے دن کی دھوپ دبے اس شہر میں…
اپنے شعروں کے تو ممدوح تھے موزوں بدناں یوں ملا اس کا صلہ، شان ویا کے شایاں عشق مہجو رو تپاں، وصل نصیب دگراں ہاں ہمیں دعویٰ زباں کا ہے، مگر اس عنواں اپنی دلی یہ جہاں، اپنی محبت ہے زباں تم…
دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو یہ کیونکر ہو؟ اک بھیک کےدونوںکاسےہیں، اک پیاس کےدونوں پیاسےہیں ہم کھیتی ہیں، تم بادل ہو، ہم ندیا ہیں…
دیکھ بیت المقدس کی پرچھائیاں اجنبی ہو گئیں جس کی پہنائیاں ہر طرف پرچم نجم دائود ہے راہ صخرہ کے گنبد کی مسدود ہے رفعت آخریں عالم پست کی منزل اولیں تا سماجست کی سجدہ گاہ عمر، مسجد پاک میں آج خالی…
دیکھ ہمارے ماتھے پر یہ دشتِ طلب کی دھول میاں ہم سے عجب ترا درد کا ناطہ، دیکھ ہمیں مت بھول میاں اہلِ وفا سے بات نہ کرنا، ہو گا ترا اصول میاں ہم کیوں چھوڑیں ان گلیوں کے پھیروں کا معمول…
دل درد کی شدت سے خوں گشتہ و سی پارہ اس شہر میں پھرتا ہے اک وحشی و آوارہ شاعر ہے کہ عاشق ہے، جوگی ہے کہ بنجارہ دروازہ کھلا رکھنا سینے سے گھٹا اٹھے، آنکھوں سے جھڑی برسے پھاگن کا نہیں…