عشق خدا کی دین ہے، عشق سے منہ نہ موڑیے

عشق خدا کی دین ہے، عشق سے منہ نہ موڑیے

عشق خدا کی دین ہے، عشق سے منہ نہ موڑیے چھوڑیے زندگی کا ساتھ ، دل کا نہ ساتھ چھوڑیے اپنے کہاں کے غیر آپ یہ جنون چھوڑیے درد کہیں ہو درد ہے، درد سے رشتہ جوڑیے مجھ کو یہ سوچنا پڑے…

ایک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئے

ایک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئے

ایک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئے دو دن کی زندگی کا مزا ہم سے پوچھئے بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہم قسطوں میں خودکشی کا مزا ہم سے پوچھئے آغاز عاشقی کا مزا آپ جانئے! انجام…

وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں

وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں

وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں محبت کے ہوش اب ٹھکانے لگے ہیں سُنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیں تو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں ہٹائے تھے جو راہ سے دوستوں کی وہ پتھر میرے گھر میں…

اے موت تمہیں بھلائے زمانے گزر گئے

اے موت تمہیں بھلائے زمانے گزر گئے

اے موت تمہیں بھلائے زمانے, گزر گئے آ جا کہ زہر کھائے زمانے گزر گئے او جانے والے آ کہ تیرے انتظار میں رستے کو گھر بنائے زمانے گزر گئے غم ہے نہ اب خوشی ہے نہ اُمید ہے نہ یاس سب…

اکیلے ہیں وہ اور جھنجھلا رہے ہیں

اکیلے ہیں وہ اور جھنجھلا رہے ہیں

اکیلے ہیں وہ اور جھنجھلا رہے ہیں میری یاد سے جنگ فرما رہے ہیں الٰہی میرے دوست ہوں خیریت سے یہ کیوںگھر میں پتھر نہیں آ رہے ہیں بہت خوش ہیں گستاخیوں پر ہماری بظاہر جو برہم نظر آ رہے ہیں یہ…

زندگی ساقی بہت محفوظ مے خانے میں ہے

زندگی ساقی بہت محفوظ مے خانے میں ہے

زندگی ساقی بہت محفوظ مے خانے میں ہے کچھ تری آنکھوں میں ہے،کچھ میرےپیمانےمیں ہے پی بھی لے اے پیر صد سالہ ذرا سی پی بھی لے مے نہیں زاہد، جوانی میرے پیمانے میں ہے کونسی جنت کا واعظ کر رہا ہے…

ہجر کی شب ہے اور اُجالا ہے

ہجر کی شب ہے اور اُجالا ہے

ہجر کی شب ہے اور اُجالا ہے کیا تصور بھی لٹنے والا ہے غم تو ہے عینِ زندگی لیکن غمگساروں نے مار ڈالا ہے عشق مجبور و نامراد سہی پھر بھی ظالم کا بول بالا ہے دیکھ کر برق کی پریشانی آشیاں…

بے قراری گئی قرار گیا

بے قراری گئی قرار گیا

بے قراری گئی قرار گیا ترکِ عشق اور مجھ کو مار گیا وہ جو آئے تو خشک ہو گئے اشک آج غم کا بھی اعتبار گیا ہم نہ ہنس ہی سکیں نہ ہی رو سکیں وہ گئے یا ہر اختیار گیا آپ…

الٰہی ترک محبت نہ راس آئے مجھے

الٰہی ترک محبت نہ راس آئے مجھے

الٰہی ترک محبت نہ راس آئے مجھے غریب دل سے بغاوت نہ راس آئے مجھے کہیں اُنہیں بھی تڑپنا پڑے نہ میرے لیے خدا کرے کہ محبت نہ راس آئے مجھے گِری جو برقِ مسرت تو غم کی قدر ہوئی میں کہہ…

بیتے دنوں کی یاد بھلائے نہیں بنے

بیتے دنوں کی یاد بھلائے نہیں بنے

بیتے دنوں کی یاد بھلائے نہیں بنے یہ آخری چراغ بجھائے نہیں بنے دُنیا نے جب مرا نہیں بننے دیا اُنہیں پتھر تو بن گئے وہ پرائے نہیں بنے توبہ کیے زمانہ ہوا، لیکن آج تک جب شام ہو تو کچھ بھی…

آنکھوں کے چراغوں میں اُجالے نہ رہیں گے

آنکھوں کے چراغوں میں اُجالے نہ رہیں گے

آنکھوں کے چراغوں میں اُجالے نہ رہیں گے آ جائو کہ پھر دیکھنے والے نہ رہیں گے جا شوق سے لیکن پلٹ آنے کے لیے جا ہم دیر تک اپنے کو سنبھالے نہ رہیں گے اے ذوقِ سفر خیر ہو نزدیک ہے…

درد بے کیف غم بے مزا ہو گیا

درد بے کیف غم بے مزا ہو گیا

درد بے کیف غم بے مزا ہو گیا ہو نہ ہو کوئی مجھ سے خفا ہو گیا بعدِ ترکِ تعلق یہ کیا ہو گیا ربط پہلے سے بھی کچھ سِوا ہو گیا التفاتِ مسلسل بَلا ہو گیا خود میں گھبرا کے اُن…

ایک شعلہ ساگرا شیشے سےپیمانےمیں

ایک شعلہ ساگرا شیشے سےپیمانےمیں

ایک شعلہ ساگرا شیشے سےپیمانےمیں لو کرن پُھوٹی سویرا ہوا میخانے میں کفر و اسلام ہم آغوش ہیں میخانے میں کعبہ شیشے میں ہے بُت خانہ ہے پیمانے میں کیسی مبہوت سے بیٹھے ہیں جنابِ زاہد جیسے پہلے ہی پہل آئے ہیں…

مجھ کو شکستِ دل کا مزا یاد آ گیا

مجھ کو شکستِ دل کا مزا یاد آ گیا

مجھ کو شکستِ دل کا مزا یاد آ گیا تم کیوں اُداس ہو گئے کیا یاد آ گیا کہنے کو زندگی تھی بہت مختصر مگر کچھ یوں بسر ہوئی کہ خدا یاد آ گیا واعظ سلام لے کے چلا میکدے میں فردوسِ…

جب کبھی مجھ کو غمِ دہر نے ناشاد کیا

جب کبھی مجھ کو غمِ دہر نے ناشاد کیا

جب کبھی مجھ کو غمِ دہر نے ناشاد کیا اے غمِ دوست تجھے میں نے بہت یاد کیا اشک بہہ بہہ کے مرے خاک پر جب گرنے لگے میں نے تجھ کو ترے دامن کو بہت یاد کیا قید رکھا مجھے صیاد…

ہم اُنہیں وہ ہمیں بُھلا بیٹھے

ہم اُنہیں وہ ہمیں بُھلا بیٹھے

ہم اُنہیں وہ ہمیں بُھلا بیٹھے دو گنہگار زہر کھا بیٹھے حالِ غم کہہ کے غم بڑھا بیٹھے تیر مارے تھے تیر کھا بیٹھے آندھیو! جائو اب کرو آرام! ہم خود اپنا دیا بجھا بیٹھے جی تو ہلکا ہوا، مگر یارو رو…

وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی

وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی

وہ کانچ جیسے بدن کی گرمی وہ اُسکے لمس کی حرارتیں مجھے یاد ہیں اب بھی تمام وہ پچھلے برس کی شرارتیں تمہیں وہ منزلیں بھی بے نشاں اور راستے تھے بے بہا انہیں راستوں میں بھٹک گئیں اپنی پرانی محبتیں تیری…

حوصلہ جب بھی اسکا بکھر گیا ہو گا

حوصلہ جب بھی اسکا بکھر گیا ہو گا

حوصلہ جب بھی اسکا بکھر گیا ہو گا چاند سا چہرہ اور نکھر گیا ہو گا اب کے برسات کے موسم سے میں تو کیا تو بھی ڈر گیا ہو گا خواب راتوں کی محبت کا ثمر خدا جانے کس پر گیا…

اپنی تنہائی کے قصے ہیں

اپنی تنہائی کے قصے ہیں

اپنی تنہائی کے قصے ہیں آنسو گہرائی کے قصے ہیں راکھ سے پروانے کی عیاں شمع ہرجائی کے قصے ہیں میرے گھر سے اُسکے گھر تک اک سودائی کے قصے ہیں جواں سلگتی راتوں میں کچھ دل افزائی کے قصے ہیں چاند…

محبتیں اور فاصلے

محبتیں اور فاصلے

میری ماں تم نے تو مجھ کو لکھا تھا بہت امید ہے تم سے سکون سے بیٹا اپنی تعلیم پر توجہ دو اور میرے بارے میں ہرگز نہ کوئی فکر کرو تمہارے ابو، میں ، بہن ، بھائی یا کوئی رشتے کی…

ہے ساتھ سدا رہتی تنہائی گلیوں میں

ہے ساتھ سدا رہتی تنہائی گلیوں میں

ہے ساتھ سدا رہتی تنہائی گلیوں میں اپنے دُکھ کی ایک ہی ساتھی گلیوں میں اُس سے شائد کوئی یہیں پر بچھڑا تھا وہ پگلی جو روز تھی پھرتی گلیوں میں کل پھر کوئی بیٹھ کے زاروں روئے گا اک ہنستی آواز…

چپ رہنا عادت ہے

چپ رہنا عادت ہے

چپ رہنا عادت ہے مجبور محبت ہے جو آج اکیلا ہوں یہ دل کی شرارت ہے اک برف کے آدم میں شعلوں سی حرارت ہے بن تیرے مجھے اب تو اُس دیس سے نفرت ہے سپنے میں تمہیں دیکھا سرکار عنایت ہے…

عکس اور میں

عکس اور میں

دہکے عارض۔۔ آئینے میں تیز شعلوں کی ضیاء احمریں لب ۔۔۔۔۔۔۔ زخمِ تازہ موجِ خوں سے آشنا تیکھے ابرو ۔۔۔ لوحِ سیمیںپر دھویںکاخط کھنچا بکھرے گیسو۔۔۔۔۔ کالی راتوں کا ملائم ڈھیر سا بہتی افشاں۔۔۔۔۔۔ جگمگاتی مشعلوں کا قافلہ گہری آنکھیں۔۔۔۔ دُورتک منظر…

خدا وندانِ جمہور سے

خدا وندانِ جمہور سے

عروس صبح سے آفاق ہمکنار سہی شکستِ سلسلئہ قیدِ انتظار سہی نگاہِ مہرِ جہاں تاب کیوں ہے شرمندہ شفق کا رنگ شہیدوں کی یادگار سہی بکھرتے خواب کی کڑیوں کو آپ چُن دیجیے کیا تھا عہد جو ہم نے وہ پائیدار سہی…