خشک ڈالی سے گھنے پیڑ پہ ہجرت کرنا یاد آتا ہے پرندوں کا مسافت کرنا سبز موسم کے لیے دھوپ میں تپنا صدیوں اور خالق کا وہاں سائیہ رحمت کرنا اپنی دھرتی سے سدا ایسے تعلق رکھنا جیسے بچے کے لئے ماں…
کھلنے لگے ہیں پھول اور پتے ہرے ہوئے لگتے ہیں پیڑ سارے کے سارے بھرے ہوئے سورج نے آنکھ کھول کے دیکھا زمین کو سائے اندھیری رات کے جھٹ سے پرے ہوئے آزادی وطن کا یہ اعجاز ہے کہ پھول سوتے ہیں…
جیسا جسے چاہا کبھی ویسا نہیں ہوتا دنیا میں کوئی شخص بھی ایسا نہیں ہوتا ملنے کو تو ملتے ہیں بہت لوگ جہاں میں پر ان میں کوئی بھی تیرے جیسا نہیں ہوتا دولت سے کبھی پیار کو تولا نہیں جاتا معیار…
کلی دل کی اچانک کھل گئی ہے کوئی کھوئی ہوئی شے مل گئی ہے یہ کس انداز سے دیکھا ہے تو نے زمیں پائوں تلے سے ہل گئی ہے میں اس کی ہر ادا پر مر مٹا ہوں لگائے گال پر جو…
ہم کو تنہا چھوڑ گیا وہ جانے رخ کیوں موڑ گیا وہ اک ذرا سی بات کی خاطر سارے رشتے توڑ گیا وہ وصل کی شب وہ پیار جتا کر ہجر سے ناطہ جوڑ گیا وہ جانے کس کس بات پہ کل…
ہوا کے رخ پر چراغ الفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے ! وہ اک دیے سے نہ جانے کتنے دیے جلا کر چلا گیا ہے ہم اس کی باتوں کی بارشوں میں ہر ایک موسم میں بھیگتے ہیں وہ اپنی…
دیکھی ہیں جب سے ہم نے نزریں اتاریاں ہیں سارے جہاں سے اچھی آنکھیں تمہاریاں ہیں گل رنگ مہ وشوں پہ آتا ہے رشک ہم کو یہ صورتیں الہٰی کسی نے سنواریاں ہیں اک بار تو کبھی تم ہلکی سی چھب دکھا…
ڈھل چکی شب چلو آرام کریں سو گئے سب چلو آرام کریں تم جو بچھڑے تھے ہرے ساون میں آ ملے اب چلو آرام کریں پھر گھٹائوں کے نظر آتے ہیں چپ ہوئے لب چلو آرام کریں جانے والوں میں سے ہم…
وہ جو ہم کو بھلائے بیٹھے ہیں دل انہیں سے لگائے بیٹھے اک نہ اک شب تو لوٹ آئیں گے لو دیے کی بڑھائے بیٹھے ہیں آج بھی ان پہ جاں چھڑکتے ہیں وہ جو نظریں چرائے بیٹھے ہیں ان کی آنکھوں…
ایسے ہوئے برباد تیرے شہر میں آ کر کچھ بھی نہ رہا یاد تیرے شہر میں آکر کیا دن تھے چہکتے ہوئے اڑتے تھے پرندے اب کون ہے آزاد تیرے شہر میں آکر یہ دن ہیں کہ چھپتے ہوئے بھرتے ہیں سرِ…
روشن روشن آنکھیں اس کی ڈمپل والے گال چاند کی صورت کھلتا چہرہ ہرنی جیسی چال نرم و نازک پھول نگر کی تتلی تھی وہ شوخ جس کی حسرت سے تکتی تھی میرے دل کی ڈال جسکی وصل کی خواہش میں دل…
آپ کہتے ہیں بے وفا ہیں ہم ہاں مگر آپ سے تو ہیں کم کم اک نہ اک دن وہ لوٹ آئیں گے صبر کر صبر کر مرے ہمدم میرے گیتوں میں کون بولے ہے کس کی آواز کا ہے زیرو بم…
میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے سرِ آئینہ مرا عکس ہے پسِ آئینہ کوئی اور ہے میں کسی کے دست طلب میں ہوں تو کسی کے حرف دعا میں ہوں میں نصیب ہوں کسی اور کا مجھے…
تم نے سچ بولنے کی جرات کی یہ بھی توہین ہے عدالت کی منزلیں راستوں کی دھول دھوئیں پوچھتے کیا ہو تم مسافت کی اپنا زادِ سفر بھی چھوڑ گئے جانے والوں نے کتنی عجلت کی میں جہاں قتل ہو رہا ہوں،…
یہ لوگ جس سے اب انکار کرنا چاہتے ہیں وہ گفتگو در و دیوار کرنا چاہتے ہیں ہمیں خبر ہے کہ گزرے گا ایک میل فنا سو ہم تمہیں بھی خبردار کرنا چاہتے ہیں اور اس سے پہلے کہ ثابت ہو جرمِ…
یہ اور بات کہ خود کو بہت تباہ کیا مگر یہ دیکھ ترے ساتھ تو نباہ کیا عجب طبیعت درویش تھی کہ تاج اور تخت اسی کو سونپ دیا اور بادشاہ کیا بساطِ عالم امکاں سمیٹ کر اس نے خیالِ دشت تمنا…
کیا بتائیں فصلِ بے خوابی یہاں بوتا کون جب در و دیوار جلتے ہوں تو پھر سوتا کون تم تو کہتے تھے کہ سب قیدی رہائی پا گئے پھر پسِ دیوار زنداں رات بھر روتا ہے کون بس تری بے چارگی ہم…
وہ جو ہمرہی کا غرور تھا، وہ سوادِ راہ میں جل بجھا تو ہوا کے عشق میں گھل گیا میں زمیں کی چاہ میں جل بجھا یہ جو شاخ لب پہ ہجوم رنگ صدا کھلا ہے گلی گلی کہیں کوئی شعلہ بے…
کہیں تم قسمت کا لکھا تبدیل کر لیتے تو شاید ہم بھی اپنا راستہ تبدیل کر لیتے اگر ہم واقعی کم حوصلہ ہوتے محبت میں مرض بڑھنے سے پہلے ہی دوا تبدیل کر لیتے تمہارے ساتھ چلنے پر جو دل راضی نہیں…
اس سے وفا کی آس نہیں ہم بھی کیا کریں ایک عمر تو گزر گئی کب تک وفا کریں بزم خیال کھوئی گئی کوئے یار میں تنہائی ذہن میں بھی اب چپ رہا کوئی اے پر شکستگی ترا احسان اٹھائیے پرواز کی…
عشق کا تجربہ ضروری ہے ورنہ یہ زندگی ادھوری ہے اک ترے حسن کی جھلک مل جائے اور یہ کائنات پوری ہے تجربے زندگی کا چہرہ ہیں اور یہ چہرہ بہت ضروری ہے عمر کی حد زمین کی گردش اس سے ملنے…
جب سے یہ زندگی ملی ہے ہمیں چبھ رہا ہے غبار آنکھوں میں آئینہ دل میں ٹوٹ جاتا ہے کرچیوں کا شمار آنکھوں میں بے بسی ہائے تمنا مت پوچھ جم گیا انتظار آنکھوں میں اک سودا ہمارے ذہن میں ہے اور…
دل رنجیدہ کو اکثر یہی سمجھاتے ہیں جو بھلا کرتے ہیں کب اس کا صلہ پاتے ہیں کہتے ہیں دشت کا سناٹا یہاں پر بھی ہے آج کی شب چلو ہم شہر میں رہ جاتے ہیں درد کی لہروں سے بنتے ہیں…
ہم جس سے ڈر رہے تھے وہی بات ہو گئی اس کی نظر کی چال سے شہ مات ہو گئی کیا میکدہ وہ کوچہ جاناں پہنچ گئے واعظ سے کل وہیں پہ ملاقات ہو گئی ہر لمحہ سوچ سوچ کے کار جہاں…