چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں ہم آسماں سے غزل کی زمین لائے…
Posted on August 24, 2012 By Adeel Webmaster
سمندر پار ہوتی جا رہی ہے دُعا، پتوار ہوتی جا رہی ہے دریچے اب…
Posted on April 20, 2012 By Adeel Webmaster
محلہ سائیں سائیں کر رہا ہے مرے اندر کا انساں مر رہا ہے جمی…
Posted on April 20, 2012 By Adeel Webmaster
وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا سمندر آبرو کھونے لگا تھا لگے…
Posted on April 20, 2012 By Adeel Webmaster
یہ زندگی کسی گونگے کا خواب ہے بیٹا سنبھل کر چلنا کہ رستہ خراب…
Posted on April 20, 2012 By Adeel Webmaster
جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا اُن دنوں بھی مرے…
Posted on April 17, 2012 By Adeel Webmaster
سب ہُنر اپنی بُرائی میں دکھائی دینگے عیب تو بس مرے بھائی میں دکھائی…
Posted on April 17, 2012 By Adeel Webmaster
اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں ایسے ضدی ہیں پرندے کہ اُڑا…
Posted on April 17, 2012 By Adeel Webmaster
رشتوں کی دھوپ چھائوں سے آزاد ہو گئے اب تو ہمیں بھی سارے سبق…
Posted on April 16, 2012 By Adeel Webmaster
زندگی بھر دور رہنے کی سزائیں رہ گئیں میرے کیسہ میں مری ساری وفائیں…
Posted on April 16, 2012 By Adeel Webmaster
کہاں وہ خواب محل تاج داریوں والے کہاں یہ بیلچوں والے تگاریوں والے کبھی…
Posted on April 16, 2012 By Adeel Webmaster
گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے اب کوئی راہ…
Posted on April 15, 2012 By Adeel Webmaster