شعور و فکر میں جب روشنی نظر آئی
میرا قبیلہ محمدی ہے
ایسا روٹھا وہ ہم سے بیگانہ ہوا
یاد کرتے رہے یاد آتے رہے
خالی کمرے میں اندھیرا سا بنا رکھا ہے
فلسفے محبت کے ہر دور میں کھلے دیکھے
دولت کے انبار کے پیچھے
غم محبت دل کو بنجارہ کر دے گا
دیار غم میں محبتوں سے آشنا کر دے
زخموں سے کا نٹے تو نکالے بھی بہت تھے
خوشبو سے معطر ہیں صبح و شام کے منظر
زلف ہوتے تیرے چہرے پہ بکھر جاتے
پوچھتے ہو یہ وبا کیا ھے
سایہ فگن ہوا پھر رمضان کا مہینہ
معآف کر دے یا خدا
رمضان آ گیا
رمضان
احتجاج
ابھی مایوس مت ہونا
سنبھل ہی جائیں گے
معف کر دے یا خدا
کشمیر اور کشمیریوں کی آواز خدانے سن لی میری
فرانس کے نام ہماری دعا
سانحہ وادی نیلم تو سنو
Page 1 of 38123Next ›Last »