پانامہ لیکس سے قربانی کے مطالبہ تک !!!
چمن کی، پھول کی، تاروں کی بات کرتے ہیں
بھید
اب نہ جاگو گے تو پھر بیکار ہے
رجب کی سوغاتیں
پانامہ رپورٹ کے افشاء ہونے پر۔۔۔ پانامہ لیکس
یہ میرے نصیب کی بات ہے
محبت ہو جاتی ہے
ہماری بھلائی
سانحہ لاہور سے متاثر ہو کر
وہ سراپا حق تو میں بھی شاعرِ باطل نہ تھا
وقت کی دہلیز پہ جس نے مجھے پکارا تھا
اٹھ جائے تیری ذات سے پھر اعتبار دیکھ
میں پاکستان ہوں
حیراں کیوں ہو اس میں نئی بات نہیں کوئی
میں نے سنا ہے گزرے سال
جو ساتھ نہ دے گا
روح تک اتر گئی تاثیر
لقب عتیق
ہر طرف گونجتا ہے سناٹا
احساس کی دیوی
آثار بتاتے ہیں کہ دیارِ یار سے لوٹ آئے ہو تم
زندگی کی طرح
دل میں پیار نظر میں ستارے رکھنا