دنیا والے
مدّت ہوئ عورت ہوۓ
اے وطن تیرے بیٹے
خدا کے بندے ذرا سمجھ لے
عمران خان کا پیغام حکمرانوں کے نام
اس نے جب سے یہ شام الم اتاری ہے
تلاش رزق میں ہم دور نگر نکل آئے
مارچ تے دھرنا
“کہہ رہا ہوں میں یہاں”
ترانہء انقلاب
ابھی دریا میں پانی ہے
خدا کرے کہ میری ارض پاک
حالاتِ حاضرہ
میرا فلسطین لہو لہو
بنی اسرائیل کے کتے
غزل
ﮐﮩﻮ ﻣﻼﻟﻪ ﮐﯿﻮﮞ ﭼﭗ ﮨﻮ
غزل
سلام عاجزانہ
خدایا سن دعا میری مجھے تو سرخرو کر دے
لالہ زار
مقبولِ خداوند ہے سمجھو شبِ معراج
میں تجھ کو کیسا لگتا ہوں ؟
صدائے غیرت