کراچی (جیوڈیسک) سپر ہائی مویشی منڈی جانے والے شہریوں کی حفاظت کے لیے پولیس موثر اقدامات کرنے میں ناکام ہو گئی، خریداری کے لیے جانے والے شہریوں سے سر راہ لوٹ مار کی وارداتیں معمول بن گئیں۔
قربانی کے جانور خریدنے جانے والے شہریوں کو موٹرسائیکل سوار مسلح ڈکیت تاریک مقام پر لے جاکر نقدی سے محروم کرکے فرار ہو جاتے ہیں، سپرہائی وے پر مغرب کے بعد مسلح ڈکیتوں کا راج شروع ہو جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپرہائی وے مویشی منڈی جانے والے شہریوں کی حفاظت کے لیے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے پولیس کو ہدایت جاری کی تھی کہ مویشی منڈی جانے والے شہریوں کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی کے بہتر انتظامات کیے جائیں تاہم ایسٹ زون پولیس کی جانب سے ان احکام پر عمل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
سپرہائی وے سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر سے مویشی منڈی جانے والے شہریوں کا ملک آغا ہوٹل پار کرتے ہی موٹرسائیکل سوار ڈکیت تعاقب کرتے ہیں اور موقع ملتے ہی انھیں اسلحہ دکھا کر سپرہائی وے سے اتار کر سروس روڈ پر لے جاتے ہیں۔
اور اطمینان سے تلاشی لینے کے بعد رقم ، موبائل فون چھین کر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چابیاں نکال کر کچھ فاصلے پر پھینک کر فرار ہو جاتے ہیں، لوٹ مار کی وارداتیں مغرب کے بعد رات گئے تک جاری رہتی ہیں جبکہ دن دہاڑے کوئی شہری ڈکیتوں کے نرغے میں آجائے تو وہ موقع پاتے ہی لوٹ مار کرکے فرار ہوجاتے ہیں۔
سپرہائی وے پر موٹرسائیکل سوار ڈکیتوں شہریوں سے بڑھتی ہوئی لوٹ مار کی وارداتوں پر شہری مشتعل ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ لٹنے والے افراد کو تھانے کی حدود کا پتہ چلانا پڑتا ہے اگر شہری پولیس کے پاس رپورٹ درج کرانے جائیں تو پولیس کے الٹے سیدھے سوالات پر رپورٹ درج کرانا محال ہو جاتا ہے۔
پہلے پولیس کو واردات کا مقام بتایا جائے جو سمجھ نہیں آتا تو اہلکار ساتھ کردیا جاتا ہے کہ جاؤ وقوعہ دیکھ کر آؤ اور پھر بتایا جاتا ہے کہ یہ علاقہ ان کی حدود میں نہیں آتا جس سے لٹنے والے شہری مزید پریشانی سے بچنے کے لیے گھر جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
مویشی منڈی جانے اور آنے کے لیے نارتھ کراچی، نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، بفرزون اور شادمان ٹاؤن کے مکین پاور ہاؤس چورنگی نارتھ کراچی سے براستہ صبا سینما چورنگی اور وہاں سے ایوب گوٹھ کا راستہ اختیار کرتے ہیں، سڑک ٹوٹ پھوٹ کی شکار اور اسٹریٹ لائٹس اور بجلی نہ ہونے سے تاریکی میں ڈوبی رہتی ہے ، گاڑیاں آہستہ ہونے سے جھاڑیوں اور قریبی آبادی میں چھپے مسلح ڈکیت شہریوں سے نقدی اور موبائل فون لوٹ لیتے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مویشی منڈی میں سیکیورٹی کا بہتر انتظام کیا جاسکتا ہے تو منڈی کے باہر کیوں نہیں کیا جاتا، سپرہائی وے فلائی اوور کے نیچے سے صفورا گوٹھ جانے والی شارع سے گلستان جوہر ، یونیورسٹی روڈ ، گلشن اقبال اور صفورا گوٹھ کے مکین قربانی کے جانور خریدنے مویشی منڈی جاتے ہیں اس شارع پر بھی سیکیورٹی نہ ہونے سے ڈاکوؤں کا راج ہے اور مغرب کے بعد اس شارع پر لوٹ مار معمول بن گئی ہے۔
موٹر سائیکلوں پر ڈکیت ٹولے بلاخوف و خطر مویشی منڈی جانے اور وہاں سے خریداری کے بعد آنے والوں کو یرغمال بنا کر لوٹ لیتے ہیں، سہراب گوٹھ تا مویشی منڈی تک سپرہائی وے پر کالعدم تنظیم کے کارندوں کا گروہ بھی سرگرم ہے جو گاڑیوں میں سوار افراد کو اسلحے کے زور پر یرغمال بناکر سپرہائی وے سے کچے اور ویران علاقے میں لے جاتا ہے اور وہاں تلاشی کے بعد نقدی اور موبائل فون چھین کر ویرانے میں ہی چھوڑ کر فرار ہو جاتے ہیں۔