منڈی مویشیاں کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ اعجاز خان

کروڑ لعل عیسن : منڈی مویشیاں کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ اس وقت TMO کروڑ اعجاز خان ملغانی نے دو روز قبل صحافیوں کو بتایا کہ سال 2009-2010 میں فتح پور اور کروڑ کی منڈی مویشیاں ایک کروڑ 93 لاکھ پانچ ہزار میں نیلام ہوئیں تھیں ۔ لیکن اس کے بعد تین سالوں میں ٹھیکداران کے مابین سخت مقابلے ہوتے رہے۔ جس کے باعث سال 2012-2013 کیلئے پانچ کروڑ 65 لاکھ ایک ہزار روپے تک نیلام ہوئی جس کے باعث آمدن میں تین گناہ اضافہ ہوا۔

ریزروپرائز میں اضافہ کی وجہ سے پارٹی/ ٹھیکداران نے نیلامِ عام میں حصہ نہ لیا ۔ اور پھر موجودہ مالی سال میں TMA منکیرہ ضلع بھکر نے ملحقہ حدود میں اڈا پل چوداںچکنمبر 67/ML میں منڈی مویشیاں لگوا دی ۔ جس کی بابت TMA کروڑ نے مراسلہ نمبر 1320 مورخہ 12-08-2013 جناب سیکریٹری لوکل گورمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ بھجوایا کہ اس منڈی کے لگنے سے TMA کروڑ کو کروڑوں روپے کا خسارہ ہو گا ۔ کیونکہ TMA منکیرہ نے فیس صرف ایک فیصد رکھی تھی جبکہ ہماری فیس پانچ فیصد ہے ۔ فیس کم ہونے کی وجہ سے بڑے بیوپاریوں نے منکیرہ کی طرف رخ کر لیا۔

دوسری جانب حکومت پنجاب نے یکم جولائی سے انکم ٹیکس کی شرح میں پانچ فیصد اضافہ کر کے دس فیصد کر دی ہے۔ ان سب وجوہات کے پیش نظر ٹھیکیداران ہماری منڈیوں کی نیلامی میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیںحالانکہ ہم نے کروڑ اور فتح پور کی منڈیوں کی نیلامی کیلئے آٹھ مرتبہ اخبارات میں اشتہار دئیے ۔ نیلامی کی تاریخ کے موقع پر DCO لیہ کا نمائندہ بھی موجود رہا۔ اخبارات میں چھپنے والی کرپشن کی خبریں الزامات سراسر بے بنیاد ہیں۔ TOF دستگیر نے بتایا کہ مفاد پرست ادارہ کے پیش نظر منڈی مویشیاں لیہ ، چوک اعظم اور ملحقہ اضلاع مظفر گڑھ اور بھکر کے ٹھیکیداران کے ساتھ گفت شنید کے ذریعے مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے ۔ عملہ TMA منڈیوں کی وصولیوں کیلئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کر رہا ہے۔