القطیف (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کی قومی سلامتی کمیٹی کے ترجمان نے بتایا کہ 29/1/1438ھ کو ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے جن 9 افراد کو اشتہاری قرار دے کر ان کی تلاش شروع کی گئی تھی ان میں ایک نام حال ہی میں پکڑے جانے والے دہشت گرد محمد بن حسین علی آل عمار کا شامل تھا جسے انتہائی خطرناک دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ یہ نو رکنی دہشت گرد گروہ مملکت میں شہریوں، تارکین وطن، سرکاری اور نجی املاک پرحملوں کی منصوبہ بندہ کررہا تھا۔
ریاستی سیکیورٹی کی سربراہی میں سیکیورٹی فورسز نے منگل کی صبح کو مشرقی القطیف گورنری کے البحاری کالونی میں واقع دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کا پتہ لگانے کے بعد کارروائی کی۔ اس ٹھکانے پر علی آل عمار چھپا ہوا تھا۔ وہ اب تک دہشت گردی کی کی کئی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔
کارروائی سے قبل سیکیورٹی فورسز نے اسے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حوالے کرنے کو کہا تو اس نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔ تاہم سیکیورٹی فورسز نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجرم اور کسی دوسرے شخص کو نقصان پہنچائے بغیر اور اپنے نقصان سے بچتے ہوئے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔
اس کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں ایک بم، ایک مشین گن، دو ریوالور،مشن گن کی 464 گولیاں، پستول کی 160 گولیاں، پانچ گولہ بارود پستول ذخائر،چاقو اور بھاری رقم شامل ہے۔
علی آل عمارکی گرفتاری کے بعد دیگر اشتہاریوں کی تلاش جاری ہے۔سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مفروردہشت گردوں سے کہا گیا ہے کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کردیں، وہ بچ کر نہیں جاسکتے۔ حکام نے شہریوں سے دہشت گردوں پر نظر رکھنے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فور طور پر 990 پر مطلع کرنے کی ہدایت کی ہے۔