پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) سی سی پی او پشاور عباس احسن نے افغانستان سے تعلق رکھنے والی میڈیکل کی طالبہ فرشتہ کی جانب سے پولیس پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔
افغان طالبہ فرشتہ کی جانب سے الزام لگایا گیا تھاکہ پولیس نے ان کے بیمار والد کو منشیات کے جھوٹے کیس میں پھنسا کر گھر سے گرفتار کیا تھا اور بعدازاں گھر کے بجائے چیک پوسٹ سے ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی۔
یاد رہے کہ پولیس نے فرشتہ کے والد پر گاڑی سے منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فرشتہ کے والد کو گھر سے نہیں بلکہ چیک پوسٹ پر منشیات سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم بعدازاں اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام آئی تھی جس میں پولیس اہلکاروں کو فرشتہ کے گھر پر چھاپہ مارتے دیکھا گیا تھا۔
سی سی پی او پشاور عباس احسن نے افغان طالبہ فرشتہ کی جانب سے پولیس پر لگائے گئے الزامات اور واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی آپریشن پشاور یاسر آفریدی نے جیو نیوز کو بتایا کہ منشیات اسمگلنگ کیس کی تحقیقات کے لیے ایس پی ہیڈ کوارٹرز کو جلد اصل حقائق سامنے لانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ایس ایس پی یاسر آفریدی نے کہا کہ اختیارات کا غلط استعمال ثابت ہونے پر متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔