لاہور (جیوڈیسک) زینب قتل کیس میں کیمروں نے ملزم بار بار پکڑا لیکن پولیس ملزم تک نہ پہنچ سکی۔ 8 دن میں چوتھی سی سی ٹی ی فوٹیج منظر عام پر آ گئی۔ ایک کے بعد ایک ویڈیو جرم کی گواہی دے رہی ہے لیکن سرکاری مشینری اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال تاحال کارگر ثابت نہ ہوسکا۔
نئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں زینب کو مشکوک شخص کے ساتھ جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ بچی کے معصوم اور ناپختہ ذہن کو اس شخص نے کیسے ورغلایا کہ بچی اس کے ساتھ جاتی دیکھی جا سکتی ہے۔ فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم 4 جنوری شام 7 بج کر 22 منٹ پر زینب کو اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔
ملزم زینب کو اس کے گھر سے اگلی گلی میں سے لیکر جا رہا ہے، سکول کے کیمرے سے حاصل کی گئی فوٹیج کے مطابق ملزم مقتولہ زینب کو اغواء کے بعد آس پاس کی گلیوں میں لیکر گھومتا رہا۔ ذرائع کے مطابق ملزم قصور شہر کا نہیں ہے، نادرا ریکارڈ سے بھی ملزم کی شناخت نہیں ہو سکی؟۔
جوں جوں تحقیقات آگے بڑھ رہی ہے جواب کی بجائے نئے نئے سوالات کھڑے ہو رے ہیں، سوال بہت ہیں لیکن جواب کوئی نہیں، ننھی زینب کو کب انصاف ملے گا، ویڈیوز تو مل رہی ہیں لیکن ملزم کب ملے گا سب کو اس درندے کی عبرتناک سزا کا انتظار ہے۔