سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا جواب سخت سفارتکاری ناقابل تسخیر دفاع سے دیا جائیگا: مکھرجی

Pranab Mukherjee

Pranab Mukherjee

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی صدر پرناب مکھرجی نے 66ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دو مخالف معاشروں کے درمیان برداشت اور تعلقات میں بہتری کیلئے انتہائی احتیاط اور نگرانی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا مذہب اتحاد کی قوت ہے ہم اسے تصادم کی وجہ نہیں بنا سکتے، اتحاد مضبوطی ہے اور تسلط کمزوری ہے تاہم ان اقدار پر عمل بڑی احتیاط سے ہونا چاہئے۔

دہشت گردی کی لعنت پر اظہارخیال کرتے ہوئے مکھرجی نے پاکستان کے حوالے سے کہا مختلف قوموں کے تصادم نے سرحدوں کو خون سے رنگین اور دہشت گردی کو برائی کی ایک انڈسٹری میں تبدیل کردیا ہے۔ ہماری سرحدوں کے دونوں طرف دہشت گردی اور پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں۔

اگرچہ امن، عدم تشدد اور اچھی ہمسائیگی ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے لیکن ہم ان مخالفتوں پر مطمئن نہیں رہ سکتے جو خوشحال بھارت کی جانب ہماری ترقی کو ختم کئے بغیر ختم نہیں ہوں گی۔

بھارت کے پاس اپنی عوام کیخلاف جنگ شروع کرنے والوں کو شکست دینے کیلئے مضبوطی، اعتماد اور بھرپور عزم موجود ہے۔ سیزفائر کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا لازمی طور پر فیصلہ کن سفارتکاری اور ضروری سکیورٹی میکانزم کے ذریعے جواب دیا جائیگا۔دنیا کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہمارے ساتھ شریک ہونا و گا۔