تحریر : ملک محمد سلمان اس وقت پاکستان میں موبائل سروسز فراہم کرنے والی پانچ کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور روزانہ لاکھوں ڈالر زرمبادلہ کما رہی ہیں۔ ہمارے ملک میں موبائل فون ٹیکنالوجی انتہائی عام اور صارفین کی تعداد 130ملین سے تجاوزکرچکی ہے ۔موبائل کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے دنیا بھر سے متعدد کمپنیاں پاکستان میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے کی خواہش مند ہیں۔
موبائل انٹرنیٹ سروس فراہمی سے صارفین کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔جہاں لوگوں کو ای میلز، چیٹنگ اور معلومات کے لئے کمپیوٹر کا استعمال کرنا پڑتا تھا اب با آسانی چھوٹے سے موبائل کی بدولت کہیں بھی انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔آج انٹرنیٹ مختلف نوعیت کے مواد سے لدے کروڑوں ویب پیجز پر مشتمل ایک ایسے بڑے نیٹ ورک کی صورت اختیار کرچکا ہے جس سے کوئی بھی انٹرنیٹ کی سمجھ رکھنے والا شخص اپنی انگلیوں کی ذرا سی جنبش سے معلومات کے ایک وسیع سمندر سے مستفید ہوسکتا ہے۔انٹرنیٹ جیسے جدید اور تیز ترین مواصلاتی ذرائع کی بدولت دنیا نہ صرف سمٹ کر رہ گئی ہے بلکہ اس نے معلومات کی نشر واشاعت کے نظریہ کو نئے طرز پر استوار کیا ہے۔
موبائل فون کمپنیاں ایک طرف ہمیں جدیدسہولیات فراہم کر رہی ہیں تو دوسری طرف انکی لوٹ مار اور من مانیاں بھی روز بروز بڑھتی جارہی ہیں، موبائل یوزرز سے یہ کمپنیاں خفیہ طور ایسی کٹوتیاں کر لیتی ہیں جس کا صارف کو کوئی علم نہیں ہوتابعض کمپنیوں کے ٹیرف میں صارفین سے اوور چارجنگ بھی کر لی جاتی ہے ۔دوسری اہم بات یہ کہ کہ ان کمپنیوں کے دیے جانے والے پیکجز میں بھی اس قدر ابہام ہوتا ہے کہ وہ صارفین جو زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہوتے وہ بڑے آرام سے ان کے دھوکے میں آکر اپنا نقصان کروا بیٹھتے ہیں ۔کمپنیاں اب ضرورت سے زیادہ صارفین کے مفادات سے کھلواڑ کر رہی ہیں۔ ایسی ہی انتہائی غیر اخلاقی اور غیر قانونی حرکت نجی سیلولر کمپنی زونگ کی طرف سے کی گئی۔
Zong
پاکستان کی نجی سیلولر کمپنی زونگ نے زونگ موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا صارفین کے ویب ٹریفک میں” JawaScrip” کوڈانجیکٹ کر کے غیر اخلاقی سرگرمی کا مظاہرہ کیاہے۔ پاکستان میں کام کرنے والی سیلولر کمپنی زونگ جوہمسایہ ملک چین کی ایک کمپنی کی ملکیت ہے۔ زونگ ڈیٹا کنیکشن استعمال کرنے والے صارفین کے ویب ٹریفک کے گیٹ وے میں ”JawaScrip ”انجیکٹ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ مالی فوائد کے لیے نہ صرف ویب پیجز پر اشتہار بازی کررہے ہیںبلکہ صارف کی تمام آن لائن سرگرمیوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔
آپ کی انٹرنیٹ برائوزنگ سے لیکر سوشل میڈیااکائونٹس کے پاسورڈ تک سب سیکورٹی رسک پر ہیں۔زونگ موبائل ڈیٹا پر زونگ صارف کوہر ویب سائٹ (HTTP) میں انجکشن”Toolbar” کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے . جو ایک چھوٹا سا زونگ آئکون ظاہر کرتا ہے، ایک بارکلک کرنے سے مذیدلنکس تک رسائی کرلیتا ہے۔ زونگ انٹرنیٹ ٹریفک میں “JawaScrip” کوڈ انجیکٹ کرنے سے زونگ کسی بھی یو آر ایل کوکسی بھی وقت اپنی پسند کی کسی دوسرے ویب سائٹ پر ری ڈائریکٹ بھی کر سکتا ہے۔ اس ظمن میں ہماری ٹیم کازونگ حکام سے رابطہ ہوا توطویل بحث کے بعد جب ان سے کوئی جواب نہ بن پایا توزونگ نے نئی منطق بتائی کہ زونگ کا اشتہاری “toolbar”صارف کے بقیہ ڈیٹا پیکج کی معلومات کیلئے ہے۔
صارفین کی مرضی کے خلاف انٹرنیٹ ویب ٹریفک میں”JawaScrip”‘ انجیکٹ کرنا انتہائی غیر اخلاقی اور غیر قانونی عمل ہے۔اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ زونگ صارفین کا ڈیٹا ہیک نہیں کر رہا۔متعدد بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں صارف کی مرضی کے بغیرانٹرنیٹ ٹریفک میں اضافہ غیر قانونی فعل ہے۔ زونگ ترجمان کے مطابق وہ صارف کی پرائیویسی کا احترام کرتے ہیں اور کسی کے ڈیٹا تک (Access)نہیں کرتے۔اگر مقصد “Access” نہیں تو پھر “jawaScrip”انجیکٹ کرنے کا کیا جواز بنتا ہے؟زونگ کے پاس اس بات کا کیا جواب ہے کہ اگر زونگ کا یہ سرور ہیک ہوجائے جہاں پر صارفین کی تمام ویب ٹریفک کا ڈیٹا اکٹھا ہو رہا ہے تو اس صورت میں ہماری پرائیویسی لیک کا ذمہ دار کون ہوگا۔زونگ ٹیکنکل ٹیم کا کہنا ہے کہ “Toolbar”کو “Unsubscribe” بھی کیا جا سکتا ہے۔
Zong Internet
زونگ ٹیم کی سادگی کو سلام جو صارف کو “Unsubscribe” کا لولی پاپ ”دیکر بیوقوف بنارہے ہیں۔کیوں کہ اگر زونگ چاہے تو “Unsubscribe” کرنے کے باوجود بیک اینڈ سورس سے ہمارے تمام ڈیٹا تک “Access” کر سکتا ہے۔ چلیں اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ زونگ ہمارے پرسنل ڈیٹا کو ہیک نہیں کرے گا پھر بھی انٹرنیٹ ڈیٹا کنیکشن کے چارجز وصول کرنے کے بعد زونگ کو”jawaScrip” انجیکٹ کرکے کسی بھی طرح کی ایڈورٹائزمنٹ کا کوئی اخلاقی یا قانونی حق حاصل نہیں ۔مختصر یہی کہا جا سکتا ہے کہ سیلولر کمپنیز کو صارف کی پرائیویسی اور تحفظ سے کوئی غرض نہیں ان کا مقصدہر جائز وناجائز حربے سے پیسا کمانا ہے۔
ایسے میں زونگ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین کی پرائیویسی پر سوالیہ نشان ہے ،صارفین کو بہترین سہولیات کے ساتھ ساتھ مکمل پرائیویسی کی فراہمی کو ممکن بنانا پی ٹی اے کی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے اس حوالے سے اس کا کوئی خاطر خواہ کردار نظر نہیں آ رہا ۔ پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ کو کنٹرول کرنا اور صارفین خواہ وہ موبائلز کے ہوں یا انٹر نیٹ کے ان کے مفادات کا تحفظ کرنا اور ان کو سہولیات کی فراہمی کے لئے موبایلز کمپنیوں پر کڑی نگاہ رکھنا اور موبائلز کمپنیوں کی من مانیوں کو کنٹرول کرنے کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی اے کی ہے۔
پی ٹی اے ،قانون نافظ کرنے والے اداروں اور گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواب غفلت سے بیدار ہوکر نجی سیلولر کمپنی کی اس حرکت پرفوری ایکشن لیے اورغیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے پسِ پردہ محرکات کو فوری سامنے لائے اور صارفین کے علم میں لائے بغیر”jawaScrip”کو ڈانجیکٹ کرنے پرمذکورہ کمپنی کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے کیوں کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق صارفین کو پرائیویسی کا مکمل حق حاصل ہے۔