اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کیے جانے پر اپوزیشن لیڈر سخت برہم ہوئے۔ خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طے ہوا تها اسمبلی کا اجلاس آئندہ منگل تک چلے گا۔
آج سینیٹ سے منظور کردہ انتخابی اصلاحات بل قومی اسمبلی پیش ہونا تھا لیکن اعتماد میں لیے بغیر قومی اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا گیا۔
خورشید شاہ نے کہا ماضی میں ایسا کبهی نہیں ہوا، یہ پارلیمنٹ کے ساتھ مذاق ہے۔ انہوں نے کہا نوازشریف کو پرائیویٹ سکیورٹی ساتھ رکھنے کا حق ہے مگر سرکاری سکیورٹی ساتھ لے جانا زیادتی ہے، 1998 میں نواز شریف اور مشرف کی دوستی تھی، حکومتی ارکان کا اپنی حکومت پر عدم اعتماد نظر آ رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا سندھ کی 3 سے 4 فیصد آبادی کم ظاہر کی گئی، مردم شماری میں سندھ کی آبادی پر تحفظات ہیں، سندھ کی جو آبادی بڑهنی چاہیے وہ نہیں بڑھی۔
خورشید شاہ نے کہا انتخابی اصلاحات بل مشترکہ مفادات کونسل سے ہو کر آنا چاہیے تھا لیکن بل کو مشترکہ مفادات کونسل کے پاس نہیں بھیجا گیا۔
انہوں نے کہا 1998 کی مردم شماری پر الیکشن کرانے میں قباحت نہیں، پیپلز پارٹی قبل از وقت الیکشن نہیں چاہتی۔