اسلام آباد(جیوڈیسک)غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ(ن) نے 125سے زائد نشستوں کے ساتھ دیگر جماعتوں پر واضح اکثریت حاصل کر لی جبکہ پاکستان تحریک انصاف دوسرے اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین تیسرے نمبر پر رہیں۔پنجاب میں (ن) لیگ، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف، اندرون سندھ پیپلز پارٹی جبکہ کراچی اور حیدر آباد میں ایم کیو ایم آگے ہیں۔ خیبر پختونخواہ سے عوامی نیشنل پارٹی کا صفایا ہوگیا۔
الیکشن کمیشن کے ابتدائی اندازوں کے مطابق پولنگ 60 سے 70 فیصد رہی جو کہ پاکستان کی جمہوری تاریخ میں ریکارڈ ٹرن آٹ ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جاوید ہاشمی، شہباز شریف، احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی، فاروق ستار، شاہ محمود قریشی، مخدوم امین فہیم، فیصل کریم کنڈی، فضل الرحمن، فہمیدہ مرزا، فریال تالپور، خورشید شاہ، نوید قمر، نبیل گبول، جمشید دستی سمیت کئی رہنما کامیاب ہوگئے ہیں۔
جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی، وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور، ڈاکٹر فردوس اعوان، امیر مقام، قمرزمان کائرہ، ندیم افضل چن، چوہدری احمد مختار، عبدالقادر گیلانی سمیت کئی بڑے بڑے بتوں کو حالیہ انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور خیبر پختون خوا میں پاکستان تحریک انصاف نے میدان مار لیا۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن) اور پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ابتدائی نتائج سامنے آنے کے بعد شہر مختلف مقامات پر جشن مناتے نظر آئے۔ پشاور کے علاقہ گلبہاراور ہشت نگری سمیت دیگر مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکن جشن منانے لگے۔کارکنوں نے جی ٹی روڈ اور خیبر روڈ پر بھی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی ریلیاں نکالیں۔ اور متوقع فتح کا جشن منایا۔ کارکن فلک شگاف نعرے بھی لگاتے رہے۔