لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ کے رولز اور یونس خان کو ’’بی‘‘ کیٹیگری دینے کا نوٹس لے لیا۔ چیئرمین پی سی بی کی سربراہی میں گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم میں اجلاس ہوا جس میں یونس خان کو ’’بی‘‘ کیٹیگری رکھنے اور سینٹرل کنٹریکٹ کی بعض ترامیم پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں نجم سیٹھی نے ہدایات جاری کیں کہ سینٹرل کنٹریکٹ کے معاہدے میںضروری ترامیم کی جائیں تا کہ یونس خان کو سینٹرل کنٹریکٹ کی ’بی‘ سے ’اے‘ کیٹیگری میں لایا جاسکے، مزید معلوم ہوا ہے کہ اس حوالے سے سینٹرل کنٹریکٹ کے قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے جس کے مطابق پی سی بی کی اسی ترمیم شدہ شق کے مطابق اب قومی ٹیم کے اسٹار کھلاڑی کو’’بی‘‘ کیٹیگری سے’’اے‘‘ کیٹیگری میں شامل کر لیا جائے گا۔
اس حوالے سے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ کے لئے ذاکر خان، معین خان اور محمد اکرم پر مشتمل کمیٹی نے سینٹرل کنٹریکٹ کے قوانین کی تشکیل کے لئے بہتر انداز میں کام کیا مگر اس حوالے سے انھوں نے فٹنس اور ٹیم کے لئے کھلاڑی کی پرفارمنس جیسے اہم نکات پر بھرپور توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے یونس خان جیسے اسٹار کھلاڑی کو بھی نظر انداز کر دیا گیا جو اپنی فٹنس اور کارکردگی کے حوالے سے’’اے ‘‘کیٹیگری کے حقدار تھے۔
واضح رہے کہ یونس خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ مجموعی طور پر 89 ٹیسٹ، 253 ون ڈے اور 25 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ 2009 میں آئی سی سی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی تھے۔