کراچی (جیوڈیسک) آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کی نااہلی کے باعث سینٹرل جیل کراچی کے اندر قیدیوں تک ممنوعہ اشیا باآسانی پہنچ رہی ہیں، سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن کے دوران مختلف بیرکس سے قیدیوں کے قبضے سے موبائل فون، منشیات اور سم برآمد کی گئیں، جیل میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے انتہائی خطرناک دہشت گرد، مختلف سیاسی جماعتوں کے ٹارگٹ کلرز اور سزائے موت کے منتظر قیدیوں سمیت ساڑھے 4 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں۔
سینٹرل جیل کے اندر سخت ترین سیکیورٹی کا دعویٰ کرنے والے آئی جی جیل کی اپنی ہی ناک کے نیچے قیدیوں تک تمام ممنوعہ اشیا انتہائی آسانی کے ساتھ پہنچ رہی ہیں، بدھ کو سینٹرل جیل کی مختلف بیرکس میں آپریشن کیا گیا، اس دوران قیدیوں اور بیرکس کی مکمل تلاشی لی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ تلاشی کے دوران قیدیوں کے قبضے سے متعدد موبائل فون، کئی بیٹریاں اور سم، منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا برآمد کی گئیں، ذرائع نے مزید بتایا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کی بیرک اور کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی بیرکس کی تلاشی لی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں تک ممنوعہ اشیا پہنچانے میں جیل پولیس ہی ملوث ہے اور مبینہ طور پر بھاری رقوم کے عوض تمام اشیا جیل کے اندر پہنچادی جاتی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ رقم کا بڑا حصہ اعلیٰ افسران تک باقاعدگی سے پہنچایا جاتا ہے۔