فیصل آباد( پ ر) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے نائب امیر مولانا حافظ عبدالعلیم یزدانی نے کہا ہے کہ گستاخانہ مواد پر یوٹیوب بند ہو سکتا ہے تو توہین ِ اہل بیت پر جیو کیوں بند نہیں ہو سکتا۔ جیو نے قومی اداروں کو نشانہ بنانے کے بعد اب دین پر حملے شروع کر دیئے ہیں۔ جیو کی معافی ناقابل قبول ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد اقصیٰ کہکشاں کالونی میں جمعتہ المبارک کے خطبہ میں کیا انہوں نے مزید کہا توہین ِ اہل بیت پر مبنی پروگرام چلانے پر جیو کے مالکان، پروگرام کے پروڈیوسر، میزبان اور دوسرے متعلقہ افراد کے خلاف توہین ِ اہل بیت پر مقدمہ چلایا جائے۔ اہل حق توہین ِ اہل بیت پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ صحافت کی آڑ میں پاکستان اور اسلام دشمنی ناقابل برداشت ہے۔ حکومت دفاعی اداروں پر الزام تراشی کرنے والے میڈیا گروپ کو بچانے کی کوششوں سے باز آ جائے۔ جیو کو سزا نہ ملی تو آئندہ کسی کو بھی دفاعی اداروں کے خلاف منفی پراپیگنڈے سے روکا نہیں جا سکے گا۔ جیو غیرملکی ایجنڈا چھوڑ کر پاکستانی ایجنڈا اختیار کرے مولانا حافظ عبدالعلیم یزدانی نے کہا ہے کہ ملک کے اندر قرآن و سنت کا نفاذ عمل میں لایا جائے اسی میں ملک و قوم کی بھلائی اور ترقی مضمر ہے۔
کمان اور تیر سے شیر کا شکار کرنے کی ضرورت نہیں ملک کے اندر افرا تفری کا عالم ہے دہشت گردی کا ناسور وطن عزیز کی بنیادوں کا کھوکھلا کر رہا ہے جب کہ ہر دوسرا شخص اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرنے لگا ہے حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ سمیت بے جا ٹیکسوں کی بھرمار نے عوام کو زندہ درگو کر دیا ہے عوام نے جو اُمیدیں وابسطہ کر رکھی تھیں کہ زرداری حکومت کے بعد شریف برادران برسرِ اقتدار آ کر شاید ان کے مسائل حل کر دیں مگر افسوس کے دونوں حکومتوں نے کرپشن لوٹ مار کی مگر عوام کے مسائل کی جانب کو توجہ نہ دی۔