کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی کی وجہ سے احمد شہزاد ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی کے لیے زیر غور نہیں آئیں گے۔ یہ منصب اپریل میں محمد حفیظ کے استعفے کے بعد سے خالی ہے توقعات کے برعکس فواد عالم اس دوڑ کے موزوں ترین امیدوار بن کر ابھرے ہیں۔ بائیس سالہ شہزاد نے بنگلہ دیش مین ہونے والے عالمی ٹی ٹونئنٹی کپ میں پاکستان کی جانب سے پہلی سنچری اسکور کی تھی اور ان کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ حفیظ کے متبادل ہوسکتے ہیں تاہم ڈسپلنری مسائل نے ان کے امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
جمعے کے روز پی سی بی چیئرمین شہریار محمد خان نے کراچی میں میڈیا کانفرنس کے دوران کہا کہ شہزاد کو دلشان کے ساتھ مذہبی کلمات ادا کرنے پر ڈسپلنری ایکشن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ سری لنکا میں ہونے والی حالیہ سیریز کے تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں مختصر بات چیت کے دوران شہزاد نے دلشان سے کہا ‘اگر تم غیر مسلم ہو اور مسلمان ہو جاتے ہو تو چاہے تم نے اپنی زندگی میں جو بھی کیا ہو، تم سیدھے جنت میں جاؤ گے۔ دلشان جنہوں نے اس میچ میں نصف سنچری اسکور کی تھی، نے بات پر دھیان نہیں دیا۔
فوٹیج کے انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد پی سی بی کو معاملے کی نزدیکی سے نگرانی کرنا پڑی جبکہ ذاکر خان کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی تاہم ابھی تک دلشان یا سری لنکا کرکٹ کی جانب سے باضابطہ درخواست جمع نہیں کروائی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد کی اس حرکت نے ان کے کپتان بننے کے معاملے پر شدید سوال کھڑے کردیے ہیں اور بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں کپتان نہ بنایا جائے اور آسٹریلیا کے خلاف آئندہ ماہ ہونے والے میچ میں کسی اور کو یہ ذمہ داری سونپی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ سری لنکا کرکٹ کی جانب سے کوئی باضابطہ شکایت درج نہیں کروائی گئی لیکن پی سی بی شہزاد جیسے کسی متنازعہ کھلاڑی کو یہ ذمہ داری نہیں دینا چاہتا۔ دوسری جانب شہریار نے فواد کے لچک کے مظاہرے اور لڑنے کی خصوصیات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کچھ کھلاڑی جو کہ شاید اتنی صلاحیتوں سے مالا مال نہ ہوں لیکن ان میں بحران سے نمٹنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فواد عالم کو بہت اونچا ریٹ کرتا ہوں، ان میں لڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم بیک کرنے کے بعد فواد نے دباؤ میں بھی بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 28 سالہ فواد نے گزشتہ تین سال سے کوئی بھی بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیلا۔ آخری مرتبہ انہوں نے دسمبر 2010 میں نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد کے پاس پاکستان کی قیادت کرنے کے لیے بہترین ٹیمپرامنٹ ہے انہوں نے کہا کہ فواد کی نیچر کو مدنظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو وہ اس رول کو بخوبی نبھائیں گے۔ ہر کوئی ان کی تعریف کرتا ہے اور کم بیک کرنے کے بعد سے بہترین ٹچ میں نظر آرہے ہیں۔ کم بیک کے بعد سے فواد نے پانچ ایک روزہ میچوں کے دوران 318 رنز 79.50 کی اوسط سے بنائے جبکہ انہوں نے ایشیا کپ کے فائنل میں اپنی پہلی سنچری بھی اسکور کی تاہم سری لنکا یہ میچ جیت گیا۔