پہلی مرتبہ کوئی تقریب گرجا گھر میں

Pastor Chaman Sardar

Pastor Chaman Sardar

جناب پادری چمن سردار صاحب کی شخصیت بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے کسی تعارف کی محتاج نہیں، سیاسی حلقوں میں بھی اس حولے سے انکی ایک پہچان ہے، ١٩ جنوری کو سعید پارک شاہدرہ میں گرجا گھر میں عبادت کے بعد ایک تقریب منقعد ہوئی اِس تقریب کی خاص اور اہم بات یہ کہ جناب سیّد ایاز ظہیر ہاشمی چئیر مین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی پاکستان، خواجہ عمران نذیر ایم پی اے پارلیمنٹری سیکرٹری نواز لیگ جنرل سیکٹری لاہور، تحریک منہاج ال قرآن کا نمائندہ سہیل رضا ساتھیوں سمیت شریک تھے اور بڑی تعداد میں عوام جو کسی فائیو سٹار ہوٹل میں منعقد ایسی تقریب میں شریک نہیں ہو سکتے موجود تھے، اور یہی اس تقریب کی خاص الخاص بات تھی کہ یہ عوامی سطح پر ایک گرجا گھر میں منعقد ہوئی۔

Syed Zaheer Hashmi

Syed Zaheer Hashmi

جس میں حکومت پاکستان کا، چمن سردار کو مینارٹی کی طرف سے مرکزی صدر نامزد کئے جانے کا نوٹیفیکیشن جناب سید ظہیر ہاشمی چئیرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے ذریعہ دیا گیا مقرر ین نے، موجودہ حالات میں مذہبی آہنگی کی ضرورت پر زور دیا ،جناب سید ظہیر ہاشمی نے کہا کے قائد کی اگست ١٩٤٧ کی تقریر کو آئین کا حصہ بنایا جائے جس میں قائد آعظم نے فرمایا کہ ،ہر شخص کو اپنی عبادت گاہوں میں جانے کی آزادی ہو گی ریاست کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگاکہ کس کا کیا عقیدہ ہے یہی اقلی کا دیرینہ مطالبہ بھی ہے، خواجہ عمران نذیر ایم پی اے سیکرٹری جنرل ن لیگ لاہور، نے شاندار الفاظ میں پادری چمن سردار کی بین المذاہب ہم آہنگی کے فعال کردار پر روشنی ڈالی، اور مرکزی صدر منتخب ہونے پر انہیں مبارک باد دی، انکے نام کے ساتھ پادری کا لاحقہ ہے۔

جبکہ انہوں نے محض علم الٰہیات کی تعلیم حاصل کی ہے وہ ہمہ وقت پادری نہیں، بلکہ وہ ہمہ وقت عوامی سطح پر امن و بھائی چارے کے لئے کام کرتے نظر آتے ہیں، انکے ہاں دوئی نہیں وہ ایک فعال سوشل شخصیت ہیں جہاں گرجا گھر بنایا وہاں موضع چکری ناروال میں ایک مسجد کی تعمیر میں ایک بڑا حصہ دیا اور پھر نارووال ہی کے موضع حلوان میں مسلم عوام کے ساتھ یکجہتی کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک شکستہ حال قدیم دربار لکھ داتا کی مرمت میں حصہ دیا ،ہندوؤں سکھوں اور دیکر اقلیتوں کے ساتھ بھی گرم جوشی رکھتے ہیں اور یہ بین المذاہب ہم آہنگی کی واضح مثال ہے۔

Badar Sarhadi

Badar Sarhadi

تحریر:ع.م. بدر سرحدی